رسائی کے لنکس

جنوبی لبنان میں صدر احمدی نژاد کا شاندار استقبال


جنوبی لبنان میں صدر احمدی نژاد کا شاندار استقبال
جنوبی لبنان میں صدر احمدی نژاد کا شاندار استقبال

لبنان کے اپنے دو روزہ دورے کے دوران جمعرات کے روز ایرانی صدر احمدی نژاد نے جنوب میں اسرائیلی سرحد کے قریب واقع ایک قصبے بنت جبیل میں، جسے 2006 کی اسرائیل کی حزب اللہ کے ساتھ جنگ میں بری طرح نقصان پہنچاتھا، اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کیا۔

لوگوں سے کچا کچ بھرے ہوئے اسٹیڈیم میں جہاں ایک جانب اسکول کی یونیفارم میں ملبوس بچوں نے پرچم لہراتے ہوئے موسیقی کے ساتھ عربی اور فارسی زبانوں میں نغمے گائے۔ وہاں دوسری طرف کئی برقع پوش خواتین نے اسرائیل کے ساتھ جنگ میں ہلاک ہونے والے اپنے بیٹوں کی تصویرں کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے ۔

جب کہ ان کے درمیان ہزاروں کا مجمع اس وقت تالیاں اور سیٹیاں بجانے لگتا تھا جب کوئی مقرر ایرانی صدر احمدی نژاد کا نام لیتا تھا۔

چار سال قبل ، قصبہ بنت جبیل ایک مہینے تک جاری رہنے والے جنگ میں ملبے کا ڈھیر بن گیا تھا۔ اور اس علاقے کے کئی حصوں کی تعمیر نو کے لیے ایران نے مالی مدد دی تھی۔

بہت سے لبنانی یہ سمجھتے ہیں کہ جنگ میں حزب اللہ کو فتح ملی تھی۔ اس تنظیم کے بہت سے لیڈر اب لبنانی پارلیمنٹ اور کابینہ کے رکن ہیں۔

امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اس شیعہ عسکریت پسند گروپ کو ایک دہشت گرد تنظیم قراردے رکھا ہے۔

حزب اللہ کے کنٹرول کے اس جنوبی علاقے میں مسٹر احمدی نژاد نے اپنی تقریر میں بنت جبیل کی پھر سے آبادکاری اور اسرائیل کے ساتھ جنگ پر حزب اللہ کو سراہا۔

ایرانی صدر نے اسرائیل پر نکتہ چینی کرتےہوئے یہ پیش گوئی کی کہ وہ مٹ جائے گا۔

بدھ کے روز بیروت میں مسٹر احمدی نژاد نے اسرائیل پر تنقید کرتے ہوئے اس پر فلسطینیوں کے حقوق کی خلاف وزردی کرنے کاالزام لگایاتھا۔

تحزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر احمدی نژاد کا لبنان کا دورہ اس ملک پر ایران کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کی علامت ہے۔

XS
SM
MD
LG