رسائی کے لنکس

’سیلاب زدگان کے لیے اب تک صرف 6 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی امداد مل سکی‘


’سیلاب زدگان کے لیے اب تک صرف 6 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی امداد مل سکی‘
’سیلاب زدگان کے لیے اب تک صرف 6 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی امداد مل سکی‘

آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے ’این ڈی ایم اے‘ کے چیئرمین ظفر اقبال قادر نے ہفتے کو ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ متاثرین کی امداد کے لیے اقوام متحدہ کی ہنگامی امداد کی اپیل کے جواب میں امداد دینے والے ممالک اور تنظمیوں کی طرف سے اب تک صرف چھ کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی رقم موصول ہوئی ہے۔

اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان نے صوبہ سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی ہنگامی مدد کے لیے 18 ستمبر کو 35 کروڑ 70 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی تھی۔

ظفر اقبال قادر نے کہا کہ مختلف ممالک اور تنظیموں نے 15 کروڑ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا اور اُنھیں توقع ہے کہ یہ رقم بھی فراہم کر دی جائے گی۔ اُنھوں نے کہا کہ
سندھ میں سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے آئندہ ہفتے سے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی ٹیموں کے ساتھ مل کر سروے شروع کیا جائے گا۔

’سیلاب زدگان کے لیے اب تک صرف 6 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی امداد مل سکی‘
’سیلاب زدگان کے لیے اب تک صرف 6 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی امداد مل سکی‘

ملک کے جنوبی صوبہ سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ 80 لاکھ سے زائد افراد تک خوراک اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی سمیت بنیادی ضرورت کی اشیا پہنچانے کے لیے سرکاری اور بین الاقوامی امدادی ادارے مصروف عمل ہیں تاہم بعض تنظیموں کا کہنا ہے کہ محدود مالی وسائل کے باعث اُنھیں اپنی امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

صوبہ سندھ میں غیر معمولی بارشوں کے بعد متاثر ہونے والے 22 اضلاع میں سے بیشتر میں نکاسی آب نا ہونے کی وجہ سے سیلابی پانی کھڑا ہے اور امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق صوبہ سندھ میں بیماریوں سے بچاؤ کے لیے درجنوں طبی ٹیم کام کر رہی ہیں جب کہ لاکھوں کی تعداد میں پانی صاف کرنے کی گولیاں بھی تقسیم کی گئی ہیں تاہم عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مزید ایسی ادویات کی ضرورت ہے۔

این ڈی ایم اے کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ متاثرین کے لیے حکومت نے دو ہزار سے زائد عارضی کیمپ قائم کر رکھے ہیں جن میں لگ بھگ ساڑھے پانچ لاکھ افراد مقیم ہیں۔

آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق بارشوں اور سیلاب سے اب تک 450 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 115 بچے اور 101 خواتین شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG