پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کی پولیس کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل اور ان کا محافظ پشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک خودکش حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔
خودکش حملے میں چھ اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویش ناک ہے۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل اشرف نور جمعے کی صبح گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ ان کے قافلے کو حیات آباد کے علاقے میں مسجد الزرعونی کے قریب موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آور نے نشانہ بنایا۔
حملے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور محافظ سمیت موقع پر ہی ہلاک ہو گئے جبکہ کم ازکم چھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
پولیس کے مطابق خود کش حملے سے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ ان کے قافلے میں شامل دوسری گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
خود کش دھماکے کے فوراََ بعد اعلیٰ پولیس حکام موقع پر پہنچے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کی۔
ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اور زخمیوں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خودکش حملے میں 15 سے 20 کلوگرام تک بارود استعمال کیا گیا۔
ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
پشاور پولیس کے سربراہ محمد طاہرخان نے جائے واقعہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خود کش حملہ آور کے جسم کے اعضا کو تحویل میں لے لیا گیا ہے جن کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔
خیبر پختونخوا سے ملحقہ قبائلی علاقوں خیبر ایجنسی اور شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف کامیاب فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں حالیہ چند ماہ کے دوران تشدد کے واقعات کافی کمی آئی ہے۔ مگر اس کے باوجود بھی دہشت گردی کے اکا دکا واقعات ہوتے رہتے ہیں۔