پاکستان کی فوج نے افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے میں جیٹ طیاروں سے بمباری کی ہے جس میں کم از کم 15 مشتبہ جنگجو ہلاک ہو گئے جب کہ پولیس نے مختلف علاقوں سے درجنوں مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔
یہ کارروائیاں جمعہ کو پشاور کے مضافات میں بڈھ بیر میں فضائیہ کے اڈے پر دہشت گردوں کے ایک حملے کے بعد کی گئیں۔ طالبان کے حملے میں بڈھ بیر کیمپ کے اندر 29 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ فوج کے مطابق تمام 13 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
سکیورٹی حکام کے مطابق ہفتہ کو وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فضائیہ کے اڈے پر حملہ رواں سال کے دوران فوجی تنصیب پر ہونے والا مہلک ترین حملہ تھا۔
پاکستانی فوج کے مطابق شمالی وزیرستان کی وادی شوال کے علاوہ خیبر ایجنسی کی دشوار گزار وادی تیراہ میں دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
وادی تیراہ طالبان اور دیگر جنگجو تنظیموں کا مضبوط گڑھ رہی ہے۔
پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف جون 2014ء میں ’ضرب عضب‘ کے نام سے بھرپور کارروائی شروع کی تھی۔ اگرچہ فوج کے مطابق دہشت گردوں کے ڈھانچے کو تباہ کر دیا گیا لیکن بعض حلقوں کا ماننا ہے کہ جمعہ کو پشاور کے فضائی اڈے پر حملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان جنگجو اب بھی منظم کارروائیوں کی صلاحیت رکھتے ہیں