رسائی کے لنکس

ہلکی پھلکی شراب بھی مضر صحت ہے، سائنسی تحقیق میں انکشاف


اس بات پر تو سائنسی اتفاق موجود تھا کہ شراب نوشی میں زیادتی دماغ کو کمزور اور اعصاب کو تباہ کرتی ہے۔ لیکن اب امریکہ کی یونیورسٹی آف پینسلوینیا کی ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شراب نوشی چاہے ہلکی پھلکی ہی کی جائے اس سے انسانی صحت متاثر ہوتی ہے۔

یونیورسٹی کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ یوکے بائیو بینک میں موجود چار دہائیوں پر مشتمل 36 ہزار بالغ افراد کے دماغوں کے معائنے سے یہ نتیجہ نکلا ہے کہ روزانہ ہلکی پھلکی یا درمیانے درجے کی شراب نوشی سے دماغ کا سائز کم ہوتا ہے۔

یورک الرٹ ویب سائٹ پر یونیورسٹی کی پریس ریلیز میں پین سینٹر فار اسٹڈیز اینڈ ایڈیکشن کے ڈائریکٹر اور اس تحقیق کے مصنفین میں سے ایک ہینری کرانزلر کا کہنا تھا کہ اس تحقیق کے نتائج محفوظ طریقے سے شراب نوشی کے مروجہ سائنسی اور حکومتی ہدایات سے مختلف ہیں۔

ان کے بقول ’’مثال کے طور پر امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن الکوحل کنزمپشن اینڈ الکوحلازم کی ہدایات ہیں کہ خواتین روزانہ ایک گلاس شراب، جب کہ مرد دو گلاس شراب سے زیادہ نہ لیں۔ اس تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ اتنی مقدار بھی دماغ کے سائز کو کم کرنے کے لیے کافی ہے۔‘‘

اسی تحقیق کے ایک اور مصنف گائیڈن نییو, جو یونی ورسٹی آف پینسلوینیا کے وارٹن اسکول میں پڑھتے ہیں, کا کہنا تھا کہ اس قدر بڑی تعداد میں دماغی نمونوں سے ہمیں کم سے کم تعداد میں بھی شراب نوشی کے دماغ پر اثرات جانچنے کا موقع ملا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل خیال کیا جاتا تھا کہ ایک گلاس سے کم شراب نوشی نہ صرف صحت کے لیے نقصان دہ نہیں بلکہ بعض کھانوں میں تو اسے صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا تھا۔

محققین نے اس تحقیق کے دوران دماغی نمونوں کی عمر، قد، صنف، سگریٹ نوشی کی عادات، ان افراد کی سماجی اور معاشی حیثیت، جینیاتی موروثیت، حتی کہ ملکی شہریت تک کو مدنظر رکھا۔ نمونوں میں اس قدر تنوع کے باوجود شراب نوشی اور دماغی کمزوری میں تعلق قائم رہا۔

XS
SM
MD
LG