کتے بلیاں، پرندے، رنگ برنگی مچھلیاں اور دیگر کئی طرح کے جانور پالنے کا رواج تقریباً دنیا کے ہر حصے میں ہے ۔ پالتو جانوروں سے انسان کا تعلق اتنا پرانا ہے کہ وہ زمانہ قبل از تاریخ کی تصویروں اور نقش ونگار میں عام دکھائی دیتے ہیں۔
پالتو جانوروں کو عموماً گھر کے ایک فرد کے طورپر ، اس کی اچھل کود سے لطف اندوز ہونے یا تنہائی کا احساس کم کرنے کے لیے رکھا جاتا ہے ، البتہ کتوں سے بعض اوقات گھروں کی حفاظت اور شکار میں مدد کا کام بھی لیاجاتا ہے۔ تاہم اس مقصد کے لیے پالے جانے والے کتے گھروں میں رکھے جانے والے کتوں سے کافی مختلف ہوتے ہیں۔
دنیا میں سب سے زیادہ پالتو جانور ترقی یافتہ ملکوں میں رکھے جاتے ہیں، مگر اس کے لیے مقامی اداروں سے باقاعدہ لائسنس حاصل کرنا پڑتا ہے اور ان کی تربیت اور صحت کی دیکھ بھال کے قواعد کی پابندی کرنی پڑتی ہے۔
امریکہ دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں بڑی تعداد میں جانور پالے جاتے ہیں۔ یہاں ہر چھوٹے بڑے شہر اور قصبے میں پالتو جانوروں کی خوراک اور ان کی ضرورت کی اشیاء کے ہزاروں کی تعداد میں اسٹور موجود ہیں۔ اس کے علاوہ اکثر گروسری اسٹوروں میں بھی ایک حصہ پالتو جانوروں کی چیزوں کے لیے مختص ہوتا ہے۔ پالتوجانوروں کی خوراک اور ان کے دیگر لوازمات کی صنعت امریکہ میں اربوں ڈالر مالیت کی صنعت ہے۔
پالتو جانوروں کے لیے مصنوعات تیار کرنے والوں کی ایک تنظیم ’’امریکن پیٹ منوفیکچرز ایسوسی ایشن (اے پی پی ایم اے) کی جانب سے کرائے جانے والے ایک جامع سروے کے مطابق امریکی معاشرے میں جانور پالنے کے رواج میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اور اس ملک کے 63 فی صد گھروں میں کوئی نہ کوئی پالتو جانور موجودہے۔
375 صفحات مشتمل سروے میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں پالتو کتوں کی تعداد تقریباً سات کروڑ 30 لاکھ ہے جب کہ بلیاں نو کروڑ سے زیادہ ہیں، لوگوں نے اپنے گھروں میں لگ بھگ 14 کروڑ رنگ برنگی مچھلیاں پال رکھی ہیں ، ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ پرندے اور ایک کروڑ دس لاکھ سے زیادہ نیولے گھروں میں پالتو جانوروں کی حیثیت سے اپنی زندگی گذار رہے ہیں۔
اے پی پی ایم اے کے سربراہ بوب ویٹری کہتے ہیں کہ پالتو جانوروں کی تعداد میں اضافہ اس جانب نشان دہی کرتا ہے کہ پالتو جانور ہماری زندگیوں میں خوشیاں اور سکون لاتے ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ پالتو جانور ہمیں نہ صرف غیر مشروط محبت فراہم کرتے ہیں بلکہ ان سے ہمیں صحت کے حوالے سے بھی نمایاں فوائد حاصل ہوتے ہیں ۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ پالتو جانور رکھنے والے تقریباً ہر شخص کا کہنا تھا کہ انہیں پالتو جانوروں سے محبت، خلوص اور بے لوث دوستی ملتی ہے۔ 59 فی صد لوگوں کا کہنا تھا کہ پالتو جانور ان کی اور ان کے خاندان کے افراد کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ کیونکہ ان کے ساتھ کچھ وقت گذارنے سے دن بھر کا ذہنی تناؤ دور ہوجاتا ہے اور وہ خود کوتازہ دم محسوس کرنے لگتے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جانور پالنا ایک طرح کی باقاعدہ ورزش ہے، یعنی ان کے ساتھ کھیل کود، ان کے ساتھ سیر کے لیے نکلنا، ان کو نہلانا دھلانا، ان کی صحت و صفائی کا خیال رکھنا، ایک لحاظ سے باقاعدگی کے ساتھ وزرش کرنا ہے۔
سروے میں بتایا گیا ہے کہ اکثر لوگ پالتو جانوروں کو اپنے گھر کا ایک اہم فرد سمجھتے ہیں اور ان سے اپنے بچوں جیسا برتاؤ کرتے ہیں۔ کتے پالنے والے تین چوتھائی افراد کا کہنا تھا کہ وہ اسے اپنے بچے جیسا سمجھتے ہیں، جب کہ بلیاں پالنے والے نصف افراد نے بھی اسی رائے کا اظہار کیا۔
مختلف تقریبات کے موقعوں پر تحفے تحائف دینا امریکیوں کی ایک اہم روایت ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گذشتہ کئی برسوں سے اپنے پالتو جانوروں کو اہم تقریبات پر تحائف دینے کے رواج میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ سروے سے ظاہر ہوا ہے کہ مختلف موقعوں پر جب لوگ تحائف کی خریداری کے لیے نکلتے ہیں تو ہر دس میں آٹھ افراد اپنے پالتو جانوروں، بالخصوص پالتو کتوں کے لیے بھی تحائف ضرور خریدتے ہیں۔ جب کہ اپنی پالتو بلیوں کے لیے تحائف خریدنے والوں کی تعداد 63 فی صد سے زیادہ ہے۔ پالتو جانوروں کو یہ تحائف عام طورپر کرسمس، ایسٹر، ہالووین، ویلنٹائن ڈےاور سالگرہ کے موقعوں پر دیے جاتے ہیں۔
اے پی پی ایم اے کا کہنا ہے کہ اوسطاً ایک پالتو جانورکودیے جانے والے تحفے پر 17 ڈالر صرف کیے جاتے ہیں۔
کچھ عرصے سے پالتو جانوروں کی سالگرہ منانے کے رواج میں اضافہ ہورہاہے ۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ نو فی صد سے زیادہ افراد اپنے پالتو کتوں کی سالگرہ کی پارٹی کرتے ہیں اوراس میں اپنے دوستوں اور عزیزوں کو شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔
اے پی پی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لوگوں میں اپنے پالتو جانوروں کی خوراک اور صحت کے بارے میں فکر و شعور میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔ کئی لوگ پالتو جانوروں کے وزن میں اضافے اور موٹاپے کے رجحان کے بارے میں فکر مند ہیں اور وہ ان کے لیے متوازن خوراک کی خریداری پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں پالتو جانوروں کی متوازن، وٹامنز سے بھرپور اور آرگینک خوراک کی فروخت بڑھی ہے۔
امریکہ میں جہاں تقریباً ساڑھے چار کروڑ افراد ہیلتھ انشورنس سے محروم ہیں وہاں پالتو کتوں اور بلیوں کی ہیلتھ انشورنس میں مسلسل اضافہ ہورہاہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ شرح 2002ء کے مقابلے میں کافی بڑھ گئی ہے۔