افغانستان کے ایک سرکاری دفتر میں امریکی اور افغان فوجیوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک امریکی اور ایک افغان فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا ہے۔
افغان پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ شمالی صوبے ننگر ہار کے دارالحکومت جلال آباد میں گورنر ہاؤس کے احاطے میں پیش آیا جہاں ایک سینئر امریکی سفارت کار شمالی افغانستان کے چار صوبوں کے گورنروں کے ساتھ ملاقات کر رہے تھے۔
ننگرہار پولیس کے سربراہ نے بتایا ہے کہ ملاقات کے اختتام پر امریکی سفارت کار کے گورنر ہاؤس سے روانہ ہونے کے فوراً بعد ہی افغان اور نیٹو اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دونوں ملکوں کا ایک، ایک اہلکار ہلاک ہوگیا ہے۔
فائرنگ کے تبادلے میں فریقین کے دو، دو اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔ افغان پولیس حکام کے مطابق فائرنگ میں ملوث نیٹو اہلکاروں کا تعلق امریکی فوج سے ہے۔
افغانستان میں نیٹو مشن نے اپنے ایک بیان میں فائرنگ کے واقعے میں ایک اہلکار کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے لیکن بیان میں مقتول اہلکار کی شناخت نہیں بتائی گئی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کا کہنا ہے کہ مرنے والا امریکی فوجی تھا۔ کابل میں امریکی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سفارت خانہ "فائرنگ کے واقعے سے باخبر ہے اور جائے واقعہ پر امریکی فوجی اہلکار موجود تھے"۔
'رائٹرز' کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ فائرنگ کا آغاز کس کی طرف سے اور کیوں ہوا۔
افغان پولیس کے مطابق جائے واقعہ پر موجود ایک افغان فوجی اہلکار کو حراست میں لے کر اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔
افغانستان میں فوجی اور پولیس اہلکاروں کی جانب سے نیٹو فوجیوں پر حملے کے واقعات میں بیشتر غیر ملکی فوجی دستوں کے دسمبر 2014ء میں انخلا کے بعد نمایاں کمی آئی ہے۔
بدھ کو پیش آنے والا واقعہ جنوری کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا حملہ ہے۔ اس سے قبل جنوری میں ایک افغان فوجی نے کابل میں امریکی فوج کے تین کانٹریکٹرز کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔