واشنگٹن —
بھارت کی ریاست ہماچل پردیش میں ایک امریکی خاتون سیاح کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ریاست کے سیاحتی قصبے منالی میں پیر کی شام پیش آیا جہاں خاتون سیاح نے اپنے 'گیسٹ ہائوس' جانے کے لیے ایک ٹرک پر لفٹ لی تھی۔
ایک مقامی پولیس افسر نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ خاتون کے بیان کے مطابق ٹرک میں سوار تین افراد اسے ایک ویران علاقے میں لے گئے اور اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس افسر کےمطابق واقعے کے بعد طبی معائنے کے لیے خاتون کو مقامی اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں سے انہیں ان کے 'گیسٹ ہائوس' منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس نے واردات میں ملوث ہونے کے شبہ میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا سفارتی عملہ مقامی بھارتی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں غیر ملکی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی یا اس کی کوشش کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ رواں سال مارچ میں مدھیہ پردیش میں سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سیاح کو ڈاکووں نے اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنے شوہر کے ہمراہ علاقے میں کیمپنگ کر رہی تھیں۔
اس سے قبل مارچ ہی میں اتر پردیش میں ایک برطانوی خاتون کو جنسی حملے سے بچنے کے لیے اپنے ہوٹل کی بالکونی سے چھلانگ لگانا پڑی تھی۔
گزشتہ ہفتے بھی مغربی بنگال میں آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک 21 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی گئی تھی جو حکام کے مطابق ایک غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ رضاکار کے طور پر کام کر رہی تھی۔
بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم عام ہیں۔ ملک کے 'نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو' کے مطابق صرف 2011ء میں بھارت میں 24 ہزار دو سو سے زائد زنا بالجبر کی شکایات درج کرائی گئی تھیں یعنی ہر 20 منٹ بعد ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی دنیا کے ان چند بڑے شہروں میں سے ایک ہے جہاں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کے سب سے زیادہ واقعات پیش آتے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق شہر میں ہر 18 گھنٹے بعد کسی خاتن کے ساتھ جنسی زیادتی کی شکایت درج کرائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ریاست کے سیاحتی قصبے منالی میں پیر کی شام پیش آیا جہاں خاتون سیاح نے اپنے 'گیسٹ ہائوس' جانے کے لیے ایک ٹرک پر لفٹ لی تھی۔
ایک مقامی پولیس افسر نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ خاتون کے بیان کے مطابق ٹرک میں سوار تین افراد اسے ایک ویران علاقے میں لے گئے اور اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس افسر کےمطابق واقعے کے بعد طبی معائنے کے لیے خاتون کو مقامی اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں سے انہیں ان کے 'گیسٹ ہائوس' منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس نے واردات میں ملوث ہونے کے شبہ میں تین افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا سفارتی عملہ مقامی بھارتی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں غیر ملکی خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی یا اس کی کوشش کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ رواں سال مارچ میں مدھیہ پردیش میں سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سیاح کو ڈاکووں نے اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جب وہ اپنے شوہر کے ہمراہ علاقے میں کیمپنگ کر رہی تھیں۔
اس سے قبل مارچ ہی میں اتر پردیش میں ایک برطانوی خاتون کو جنسی حملے سے بچنے کے لیے اپنے ہوٹل کی بالکونی سے چھلانگ لگانا پڑی تھی۔
گزشتہ ہفتے بھی مغربی بنگال میں آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ایک 21 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی گئی تھی جو حکام کے مطابق ایک غیر سرکاری تنظیم کے ساتھ رضاکار کے طور پر کام کر رہی تھی۔
بھارت میں خواتین کے خلاف جنسی جرائم عام ہیں۔ ملک کے 'نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو' کے مطابق صرف 2011ء میں بھارت میں 24 ہزار دو سو سے زائد زنا بالجبر کی شکایات درج کرائی گئی تھیں یعنی ہر 20 منٹ بعد ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی دنیا کے ان چند بڑے شہروں میں سے ایک ہے جہاں خواتین کے خلاف جنسی جرائم کے سب سے زیادہ واقعات پیش آتے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق شہر میں ہر 18 گھنٹے بعد کسی خاتن کے ساتھ جنسی زیادتی کی شکایت درج کرائی جاتی ہے۔