پاکستان کے نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے انتخابی بے ضابطگیوں کی شکایت کرنے والی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے شکایات کے ازالے کے لیے قانونی چارہ جوئی کریں۔
وزیرِ اعظم آفس سے جاری ہونے والی ایک طویل بیان میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان کی عدالتیں اور انتظامی شاخیں لچک دار ہیں اور سب کو غیر جانب دارانہ انصاف فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔
نگراں وزیرِ اعظم کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب ملک کی کئی سیاسی جماعتیں انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں جب کہ ہفتے کو ہی کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے راولپنڈی ڈویژن سے قومی اسمبلی کی 13 نشستوں پر ہارے ہوئے امیدواروں کو جعلی ووٹوں کے ذریعے جتوانے کا اعتراف کیا تھا۔
کمشنر کے اعترافی بیان کے بعد پاکستان کی سیاست میں ایک ہلچل آ گئی ہے۔ پاکستان تحریکِ انصاف لیاقت علی چٹھہ کے بیان کو انتخابات میں دھاندلی کے ثبوت کے طور پر پیش کر رہی ہے جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے الزامات کی تردید اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ حالیہ عام انتخابات جمہوریت کے فروغ کی طرف ایک قدم ہیں جس میں معاشرے کے تمام طبقات نے اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا جب کہ نمایاں انتخابی ٹرن آؤٹ کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ ضروری ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز یہ تسلیم کریں کہ ہار اور جیت جمہوری عمل کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ انتخابات کے عبوری نتائج کے مطابق آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ 101 نشستیں حاصل کی ہیں جن میں سے بیشتر تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ ہیں۔
تحریکِ انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی نشستوں کی مجموعی تعداد 170 سے زائد ہے اور کئی نشستوں پر انتخابی نتائج تبدیل کر کے ان کے حمایت یافتہ امیدواروں کو ہرایا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ہفتے کو ملک بھر میں احتجاج کیا گیا ہے۔
انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاج پر نگراں وزیرِ اعظم نے کہا کہ پُرامن احتجاج اور اجتماع بنیادی حق ہے لیکن کسی بھی قسم کی تحریک، تشدد، یا انتشار کے لیے اکسانے کے عمل کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
ان کے بقول اس نازک وقت میں انتشار برداشت نہیں کیا جائے گا اور قانون بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنا راستہ اختیار کرے گا۔
انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ نگراں حکومت احتجاج کرنے والوں سے صبر و تحمل کی درخواست کرتی ہے کیوں کہ سیاسی جماعتیں جمہوری روایات اور اصولوں کے مطابق حکومتیں بنانے کے لیے مشاورت میں مصروف ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ یہ عمل باہمی افہام و تفہیم اور احترام کے ساتھ جلد از جلد اختتام پذیر ہوگا۔
فورم