سیاسی جماعت کے احتجاج کے دوران کسی کو گرفتار نہیں کیا، اسلام آباد پولیس
اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ سیاسی جماعت کے احتجاج کے دوران تا حال کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق اجتماع کی سیف سٹی اور سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی گئی۔ دفعہ 144کی خلاف ورزی کرنے والے ذمہ داران اور شرکاء کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پولیس کے مطابق اسلام آباد میں امن و عامہ کا قیام اسلام آباد پولیس کی اولین ترجیح ہے۔
حکومت سازی کی کوششیں؛ (ن) لیگ کا پی پی کے ساتھ معاملات میں پیش رفت کا دعویٰ
حکومت سازی کی کوششوں کے سلسلے میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان ملاقات کی ایک اور نشست ہوئی ہے جب کہ ن لیگ نے کئی معاملات میں پیش رفت کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے مطابق اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے ساتھ ایک تفصیلی اجلاس ہوا جس میں دونوں اطراف کی جانب سے دی گئی تجاویز پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
بیان کے مطابق فریقین کے درمیان معاملات پر کافی پیش رفت ہوئی ہے اور معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید سفارشات کے لیے پیر کو دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے مطابق کمیٹی اراکین اس بات پر متفق ہیں کہ ایک مضبوط جمہوری حکومت ہی مستحکم پاکستان کی ضمانت ہے۔
ہفتے کو ہونے والی ملاقات میں مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی سینیٹر اسحاق ڈار نے کی جب کہ سردار ایاز صادق، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اور ملک محمد احمد خان بھی موجود تھے جب کہ پیپلز پارٹی کا وفد سید مراد علی شاہ، قمر زمان کائرہ، سعید غنی، ندیم افضل چن، نواب ثنا اللہ زہری، شجاع خان اور سردار بہادر خان سیہڑ پر مشتمل تھا۔
کیا کمشنر راولپنڈی نے دھاندلی کا ایک بھی ثبوت پیش کیا؟ مریم اورنگزیب
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کمشنر کے پاس کوئی ایسا اختیار نہیں ہوتا کہ وہ الیکشن کے نتائج مرتب کرنے تک رسائی دے۔
لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کمشنر راولپنڈی کا الزام کہ دھاندلی ہوئی جس میں چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر ملوث ہیں۔ کیا آپ نے ایک بھی ثبوت اپنی پریس کانفرنس میں فراہم کیا۔
ان کے بقول آج ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ ہم اس ملک کے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ کیا آپ امریکہ کی مداخلت چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوریت ڈی ریل ہو۔
پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں احتجاج