بھارت میں انا ہزارے کی شروع کردہ مہم سے کرپشن کے خلاف کوئی ٹھوس حکمت عملی بن سکے گی یا نہیں یہ تو آنے والا وقت ہی بتا ئے گا مگر ان کی اس مہم سے سنیماگھروں کی رونق ماند پڑگئی ہے اور گزشتہ تین دنوں سے کسی بھی سینما ہال پر " ہاوٴس فل " کی تختی لگنا توکجا پچاس فیصدٹکٹیں فروخت نہیں کی جاسکیں ۔
انتہائی بدتر صورتحال یہ ہے کہ گزشتہ روز یعنی جمعہ کو ریلیز ہونے والی پانچ فلمیں " ناٹ اے لو اسٹوری"، چتور سنگھ ٹو اسٹار" ، "صحیح دھندے غلط بندے" ،" یارا او دل دارا" اور" کور اسٹوری" فلم بینوں کو ترس رہی ہیں اور ان میں سے کوئی بھی فلم ٹکٹ گھر پر لوگوں کی بھیڑاکھٹا نہیں کرسکی ہے۔
یہی حال گزشتہ ہفتے ریلیز ہونے والی بڑی فلموں" آرکشن" اور " پھر " کا ہے۔ انا کی بھوک ہڑتال سے پہلے دونوں فلمیں بڑھ چڑھ کر بزنس کررہی تھیں لیکن جیسے ہی انا جیل سے رہا ہوئے فلم بینوں نے سنیما گھروں سے کنارہ کشی اختیار کرکے ٹی وی کے سامنے دھرنا دے دیا ہے۔ اس صورتحال میں کئی این سی آر سینما گھروں کو فلم شو منسوخ تک کرنا پڑے۔
گزشتہ تین دنوں سے ٹی وی پر انا کی مہم سے متعلق پروگرامز کی بھر مار ہے ۔ ٹی وی چینلز24گھنٹے انا کی لائیو کوریج کررہے ہیں ۔ اس سبب سینمامالکان اور فلم انڈسٹری کواب تک لاکھوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
دہلی موشن پکچرز ایسوسی ایشن کے صدر ساکشی مہتا کے مطابق جب سے انا ہزارے کی بھوک ہڑتالی مہم شروع ہوئی ہے اسی وقت سے نوجوانوں نے جیسے فلمیں دیکھنے سے کنارا کرلیا ہو۔ حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ نئی فلمیں اپنے دیکھنے والوں کو ترس رہی ہیں۔ فلم "آرکشن" اپنی ریلیز کے چوتھے دن یعنی 15اگست تک دہلی، گڑگاوٴں اور فریدہ آباد میں ایک عشاریہ ایک ایک کروڑ روپے کا بزنس کرچکی تھی لیکن منگل کو جیسے ہی انا ہزارے کی مہم شروع ہوئی یہ بزنس گھٹ کر 32 لاکھ تک آگیا۔
ٹی وی پر چلنے والی 24گھنٹے کی لائیو کوریج کے سامنے فلم دیکھنے کا شوق ماند پڑگیا ہے ۔ چونکہ اسٹوڈنٹس تنظیمیں بھی اس مہم کے ساتھ مل گئی ہیں لہذا نوجوان اور فیملیز گھروں تک محدود ہوگئے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق تقریباً 40فیصد نوجوان فلم بین سنیما گھروں کا رخ کرنے سے گریزاں ہیں ۔
دہلی موشن پکچرز ایسوسی ایشن کے صدر ساکشی مہتا کے مطابق جب سے انا ہزارے کی بھوک ہڑتالی مہم شروع ہوئی ہے اسی وقت سے نوجوانوں نے جیسے فلمیں دیکھنے سے کنارا کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1