امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ افغستان کے عوام کی مدد کے لیے کابل کو سویلین امداد کی مد میں اضافی 300 ملین ڈالر دینے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کانگریس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
وزیر خارجہ کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق افغانستان سے فوجی انخلا کا اعلان کرتے ہوئے صدر بائیڈن بہت واضح تھے کہ افغانستان کے لیے امریکہ کی امداد جاری رہے گی۔ اس ضمن میں سال 2021 میں افغانستان کو یہ اضافی سویلین امداد محکمہ خارجہ اور یونائیٹڈ سٹیٹس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ کی طرف سے دی جائے گی۔
وزیرخارجہ بلنکن کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے لیے اس امداد کا اعلان نومبر میں ہونے والی ڈونر کانفرس میں کیا گیا تھا اور اب یہ امداد فراہم کی جا رہی ہے جو افغان عوام کی مدد کے امریکی عزم کا اظہار ہے۔
یہ فنڈ گزشتہ 20 برسوں میں حاصل ہونے والے ترقیاتی اہداف کو برقرار رکھنے اور افغان شہریوں کی ضروری سہولتوں تک رسائی کو بہتر بنانے، اقتصادی نمو کو آگے بڑھانے، بدعنوانی اور منشیات کی تجارت کے خاتمے، صحت و تعلیم کی سہولتوں میں بہتری، خواتین کو بااختیار بنانے کے عمل میں مدد، تنازعات کے خاتمے کے طریقہ کار وضح کرنے اور افغان سول سوسائیٹی کو مضبوط بنانے پر استعمال ہوں گے۔
وزیرخارجہ اینٹونی بلنکن کے بیان کے مطابق ایسے میں جب امریکہ اپنے فوجی افغانستان سے نکال رہا ہے، امریکہ سویلین اور اقتصادی امداد کو افغان عوام کے روشن مستقبل کے لیے اور افغانستان میں پائیدار امن عمل کو آگے بڑھانے میں استعمال کرے گا۔