ایپل نے بدھ کو اپنا نیا اور سستا آئی فون ایس ای ریلیز کر دیا، جس کی قیمت صرف 399 ڈالر مقرر کی گئی ہے۔ یہ فون 24 اپریل کو عوام کے لیے دستیاب ہوگا، لیکن 17 اپریل سے بکنگ کروائی جا سکے گی۔
تجزیہ کاروں کے خیال میں سستے آئی فون کی ریلیز کا مقصد کم بجٹ کے صارفین کو راغب اور کرونا وائرس سے ہونے والے نقصان کو کم کرنا ہے۔ دوسرے فون استعمال کرنے والوں کے آئی فون نیٹ ورک میں آنے سے ایپل کی دوسری خدمات کے صارفین کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے، جس سے اس کے منافع میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
آئی فون ایس ای ایپل کے موجودہ فونز میں سب سے سستا ہے اور پرانے ماڈل کا سیکنڈ جنریشن فون ہے۔ اس سے پہلے آئی فون 8 سب سے سستا تھا جس کی قیمت 450 ڈالر ہے۔ لیکن اب وہ ریٹائر کردیا جائے گا۔
آئی فون ایس ای کی ڈسپلے اسکرین 4٫7 انچ کی ہے۔ لیکن، اس میں پروسیسر چپ آئی فون 11 پرو والی ہوگی۔ اس میں اعلیٰ کیمرے کے علاوہ وائرلیس چارجنگ کی سہولت بھی ہوگی۔ البتہ، یہ فائیو جی نیٹ ورک کو سپورٹ نہیں کرے گا اور اس میں فیس ریکگنیشن یعنی چہرے کی شناخت کے بجائے پرانے ماڈلز کی طرح فنگر پرنٹس سنسر ہوگا۔
ایپل نے نئے صارفین کو راغب کرنے کے لیے نئے آئی فون کے ساتھ ایک سال کے لیے مفت اسٹریمنگ ٹیلی وژن سروس فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے پہلے ایپل کی نئی مصںوعات کو پرستاروں کے سامنے تقریبات میں ریلیز کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن، کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ان دنوں کیلی فورنیا کی سانتا کلارا کاؤنٹی میں عوامی تقریبات پر پابندی ہے، جہاں ایپل کا صدر دفتر ہے۔ امریکہ میں سب سے پہلے اسی کاؤنٹی میں لاک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا۔
ایپل کو چین میں سخت مقابلہ درپیش ہے جہاں اس کا مارکیٹ شئیر 17 فیصد ہے۔ اس کی حریف چینی کمپنیاں کم قیمت فون متعارف کرواتی ہیں، تاکہ چینی صارفین کو متوجہ کر سکیں۔ گزشتہ ماہ شیاؤمی کارپوریشن نے فائیو جی نیٹ ورک کو سپورٹ کرنے والے فون پیش کیے تھے جن کی قیمت 425 ڈالر تھی۔
ایپل نے جنوری میں بتایا تھا کہ دنیا بھر میں اس کی ایکٹو انسٹالڈ مصنوعات کی تعداد ڈیڑھ ارب ہے جن میں سے 48 کروڑ اس کی اپنی یا تھرڈ پارٹی سروسز کے سبسکرائبر ہیں۔