کمپیوٹر مصنوعات بنانے والی مقبول امریکی کمپنی، ایپل نے چین میں اپنے 42 اسٹور عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے، جو ایپل کی مصنوعات کے لیے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے۔
ہفتے کے روز کیا جانے والا یہ فیصلہ نئے وائرس پھیلنے کے بعد کیا گیا ہے، جس میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد اب تک 259 ہو چکی ہے۔
آئی فون بنانے والے ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین میں 9 فروری تک وہ اپنے اسٹور، کارپوریٹ دفاتر اور رابطے کے مراکز بند کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ادارے نے یہ فیصلہ صحت سے وابستہ سرکردہ ماہرین کے مشورے پر حفظ ماتقدم کے طور پر کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ''ہم کرونا وائرس سے متاثر افراد کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہیں، اور ان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں جو وائرس کو کنٹرول کرنے کی تدابیر کے کام سے وابستہ ہیں''۔
تاہم، ایپل کے آن لائن اسٹور کھلے رہیں گے۔
مصنوعات کی فروخت کے اعتبار سے امریکہ اور یورپ کے بعد، چین اپیل کمپنی کی سب سے بڑی منڈی ہے، جہاں ادارے کے زیادہ تر آئی فون اور دیگر آلات تیار ہوتے ہیں۔
ایپل کے سی اِی او، ٹِم کوک نے منگل کے روز تجزیہ کاروں کو بتایا کہ وائرس پھیلنے کے نتیجے میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گئی ہے؛ اور کیلی فورنیا کے شہر کپرٹینو میں قائم کمپنی تعطیلات کے موسم کے دوران ہونے والی خریداری سے متعلق اپنی مالی کارکردگی کے بارے میں کچھ بتانے سے قاصر ہے، جو توقعات سے کہیں زیادہ بہتر رہی ہے۔
اس ہفتے کے اوائل میں ایپل کی اسٹاک کی کارکردگی زوروں پر تھی۔ لیکن، چین میں پیدا ہونے والی صورت حال کے نتیجے میں اس کارکردگی پر منفی اثر پڑا ہے۔ جمعے کے روز ایپل کے حصص 4 فی صد کی شرح سے گر کر ڈالر 309.51 پر بند ہوئے۔
کوک نے یہ بھی بتایا کہ چین میں ادارے کے کنٹریکٹر اپنی تنصیبات کھولنے سے قاصر ہیں، جنھیں چاند کے نئے سال کی تعطیلات کے لیے بند کیا گیا تھا۔