ایپل نے آئی فون کی ایک نئی سیریز لانچ کر دی ہے جو ایک قیمتی دھات ٹائٹینیم کے کور ، ایک تیز تر چپ پر مشتمل ہے جب کہ اس میں گیمز کو بہتر طور پر کھیلا جا سکتا ہے ۔
آئی فون 15 خوبصورت رنگوں میں دستیاب ہے جن میں گلا بی ، نیلے ، سبز ، سیاہ اور سفید رنگ شامل ہیں
ٹائٹینیم دھات کا استعمال اسے دوسری دھاتوں سے بنے ماڈلز کے مقابلے میں زیادہ ہلکا اور زیادہ مضبوط بنائے گی ۔
بائیس ستمبر کو مارکیٹ میں آنے والے آئی فون 15 کی سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ اس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے جس سے عالمی سطح پر اس کی مانگ میں کمی کی عکاسی ہوتی ہے۔
اس میں 48 میگا پکسل کا مرکزی کیمرہ دیا گیا ہے جس سے زندگی سے قریب تر تصاویر بنائی جا سکتی ہیں اور سیلفی کے لیے 24 میگا پکسل کا کیمرہ دیا گیا ہے ۔
اس میں پہلی بار یو ایس بی ۔سی کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے اور اسے سیٹلائٹ سے بھی کنیکٹ کیا جاسکتا ہے۔
آئی فون 15 کی قیمت 799 ڈالر ، آئی فون 15 پلس کی قیمت 899 ڈالر اور پرو سیریز کی قیمت 999 ڈالر سے شروع ہوتی ہے ۔
پرو میکس کی قیمت 1199 ڈالر سے شروع ہوتی ہے ، جووہی ہیں جو انہی درجوں کی اسٹوریج کے لئے گزشتہ سال تھیں ۔
ایپل اب بھی اپنی فروخت کے نصف سے زیادہ کے لیے آئی فون پر انحصار کرتا ہے، لیکن عالمی سمارٹ فون مارکیٹ دوسری سہ ماہی میں کل 294.5 ملین فونز کی ترسیل سے گھٹ کر 268 ملین تک پہنچ گئی ہے۔
کیلی فورنیا میں ایپل کے کپرتینو ہیڈ کوارٹرز میں لانچنگ کی تقریب غیر یقینی اقتصادی صورتحال کے دوران منعقد ہوئی ہے ۔ اسے خاص طور پر اپنی تیسری سب سے بڑی مارکیٹ چین میں مشکلات کا سامنا ہوا ہے ۔
وہاں حال ہی میں حکومت نے سرکاری دفاتر میں آئی فون کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ جس کی وجہ سے وہاں اس کی فروخت میں کمی ہوئی ہے۔
اگرچہ ایپل آرٹی فیشل انٹیلی جینس کی اصطلاحات سے گریز کرتا ہے تاہم نئے فون میں اس کا استعمال کیا گیا ہے۔
ایپل کے ایک ایکزیکیٹیو نے بتایا کہ کمپنی نے مشین لرننگ کا استعمال کیا ہے تاکہ فریم میں موجود کسی شخص کا پتہ لگایا جا سکے۔ اب اس کی تصویر کو فوری طور پر یا بعد میں فوٹوز ایپ میں ایک پورٹریٹ میں تبدیل کیا جا سکے گا۔
ایپل کے مارکیٹنگ چیف گریگ جووائک نے بتایا کہ آئی فون 15 پر و تھری ڈائمینشنل ویڈیو بھی بنا سکے گا۔ جنہیں ایپل کے پرو ہیڈ سیٹ پر دیکھا جا سکے گا جو اگلے سال کے شروع میں مارکیٹ میں آجائے گا۔
۔ کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کے اعداد و شمار کے مطابق، ایپل کی ترسیل میں کسی بھی بڑے سمارٹ فون بنانے والی کمپنی کے مقابلے میں سب سے کم کمی آئی، جو 46.5 ملین فونز سے 45.3 ملین تک گر گئی۔
( اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔)
فورم