عراقی کردستان کی انسداد دہشت گردی کی سروس نے کہا ہے کہ جمعرات کے روز شمالی عراق میں اربیل ایئر پورٹ کے قریب ،جہاں امریکہ اور دوسری بین الاقوامی فورسز تعینات ہیں ، ڈیفینس سسٹمز نے ایک مسلح ڈرون کو مار گرایا ۔
عراق کے نیم خود اختیار کردستان علاقے کی سیکیورٹی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ ایک کالعدم ملیشیا کی جانب سے اربیل ایئر پورٹ کی جانب فائر کئے گئے مسلح ڈرون کو عراقی وقت کے مطابق رات 11 بجکر 6 منٹ پر مار گرایا گیا تھا۔
اس سے قبل سیکیورٹی کے دو ذرائع نے کہا تھا کہ ایک مسلح ڈرون کو ایئر پورٹ کے قریب لگ بھگ سات بجکر دس منٹ پر راستے ہی میں مار گرایا گیا تھا اور ایئر پورٹ کے قریب ایک دھماکہ سنائی دیا تھا۔
سیکیورٹی عہدےداروں نے کہا کہ ایک الگ واقعے میں ایک نامعلوم فوجی ڈرون جمعرات کی شام ایران کی سرحد کے ساتھ واقع مشرقی صوبے دیالا میں گر کر تباہ ہو گیا تھا
پولیس ذرائع نےبتایا کہ عراقی سیکیورٹی فورسز نے باقوبا شہر کے مشرق میں لگ بھگ 60 کلومیٹر پر حادثے کی جگہ کو سیل کر دیا ۔
سیکیورٹی کے عہدے داروں نے کہا کہ گر کر تباہ ہونے والے ڈرون کی شناخت کا تعین کرنے کے لیے ڈرون کے ملبے کے کچھ حصوں کو مزید چھان بین کے لیے لے جایا گیا جس کا ابھی تک تعین نہیں ہو سکا ہے ۔
امریکہ نے شام اور عراق میں داعش کی شورش کو دوبارہ سر اٹھانے سے روکنے کے لیے مقامی فورسز کی معاونت اور مشاورت کے ایک مشن کے تحت شام میں 900 اور عراق میں 2500 فوجی تعینات کیے ہوئے ہیں۔
داعش نے 2014 میں دونوں ملکوں میں اپنی شکست سے قبل وہاں بڑے علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔
عراق اور شام میں موجود ایران سے منسلک ملیشیا گروپ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی مہم کے خلاف ہیں اور وہ امریکہ کو جزوی طور پر اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔
فورم