پاکستانی عہدے داروں نے کہا ہے کہ یکم مئی کونیو یارک سٹی ٹائمز اسکوائرمیں بم دھماکے کی کوشش کرنے والے ملزم پاکستانی نژاد امریکی کی مبینہ طور پر مدد کرنے پر حکومتی ماتحتی میں کام کرنے والے ادارے کے ایک ملازم کو حراست میں لے لیا گیاہے۔
سکیورٹی عہدے داروں نے جمعرات کو بتایا کہ مشتبہ شخص نے فیصل شہزاد کی پاکستان کے قبائلی علاقے کا دورہ کرنے میں مدد کی تھی، جہاں پاکستانی امریکی نے عسکریت پسند لیڈروں سے ملاقات کی تھی۔
پاکستانی عہدے داروں نے مشتبہ شخص کی شناخت فیصل عباسی کے طور پر کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اسلامی نظریاتی کونسل میں کام کرتے ہیں۔ یہ ادارہ، حکومت کو اسلامی معاملات میں مشورے دیتا ہے۔
پاکستان نے پہلے ہی شہزاد سےتعلق کی بنا پر تین لوگوں پر الزامات عائد کیے ہیں۔
پاکستانی امریکی نے ایک امریکی عدالت میں بم حملے کی ناکام کوشش کے حوالے سے ہتھیار اور دہشت گردی کے الزامات میں اقبالِ جرم کر لیا ہے۔ شہزاد کو قانون نافذ کرنے والے ایجنٹوں نےٹائمز اسکوائر میں پارک کی ہوئی ایک گاڑی کے سلسلے میں گرفتار کر لیا تھا، جِس میں خود ساختہ بم نصب تھا۔