بالی وڈ سپر اسٹار امیتابھ بچن کو جگر کا مرض لیور سیروسِس ہے، یہ سنسی خیز انکشاف امیتابھ نے اپنے بلاگ پر کر کےاپنے لاکھوں شیدائیوں کو بے چین کردیا ہے۔ بیشتر شراب پینے والوں کو ہونے والی یہ بیماری امیتابھ کے حصے میں کیسے آئی جب وہ شراب کو چھوتے ہی نہیں؟ امیتابھ کے مطابق وہ شراب تو نہیں پیتے اِس کے باوجود 1982ء میں قلی فلم کی عکس بندی کے دوران ہوئے حادثے میں زخمی ہونے کے بعد انہیں دیے گئے خون کے عطیے میں کسی شخص کے خون میں اِس بیماری کے جراثیم موجود تھے۔
امیتابھ نے اپنے بلاگ پر لکھا ہے کہ لیور سیروسِس مرض کی وجہ سے ان کے جگر کا 25 فی صد حصہ بے کار ہوچکا ہے۔ جب وی او اے اردو ویب نے سرجیکل گیسٹرو کے ماہر ڈاکٹر سنجے پانڈیا سے یہ سوال کیا کہ جگر کا 25 فی صد نا کام ہونا انسانی صحت کے لیے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے تو پانڈیا نے کہا اوپر والے نے ہمیں جو اعضاء دیے ہیں وہ ہمارے جسم کی ضروریات سے سات فی صد زیادہ کام کرتے ہیں۔ ایک کھلاڑی کے لیے یہ تشویش ناک بات ہوسکتی ہے پر ایک فن کار صیح طبی جانچ کے ساتھ بیماری کو قابو میں رکھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ 67 سالہ امیتابھ گزشتہ کچھ سالوں میں کئی بار پیٹ کی بیماری کے باعث اسپتال میں زیرعلاج رہے ہیں۔ بھارت اور بین الاقوامی سطح پر اپنی منجھی ہوئی اداکاری کے لیے مشہور 150 سے زائد فلمیں کرچکے امیتابھ کے لیے اپنی بیماری کی خبر کو عام آدمی کے ساتھ بانٹنا ایک جذباتی فیصلہ تھا۔
ڈاکٹر پانڈیا کے مطابق لیور سیروسِس مرض میں انسانی جگر کے ٹِشو کو کچھ نقصان پہنچتا ہے اور زخم کے نشان کی وجہ سے جگر کی ساخت بدل جاتی ہے۔ ڈاکٹر نے مزید کہا کہ شراب پینے والوں کے علاوہ ہیپا ٹائٹس بی اور سی وائرس بھی لیور سیروسِس مرض کی وجہ بنتے ہیں۔ امیتابھ کے طبی کیس میں بھی ہیپا ٹائٹس کے وائرس نے ہی ویلن کا کردار کیا ہے اور اِس مرض کا پتا امیتابھ کو آٹھ سال قبل چلا۔
اپنی بیماری کے تعلق سے امیتابھ اپنے بلاگ پر لکھتے ہیں ” یہ ایسی کہانی ہے جو ختم ہی نہیں ہوتی۔ مجھے نہیں پتا میری قسمت میں کیا لکھا ہے”۔ خیال رہے کہ امیتابھ کی آخری ریلیز فلم تین پتتی ہے جو انہوں نے برطانوی اداکار بین کنگسلے کے ساتھ کی تھی۔