حالیہ عشروں میں امریکہ نے فلسطینی علاقوں میں انسانی امداد اور انفراسٹرکچر کی تعمیرات کی مد میں سات ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کئے ہیں۔ جبکہ اسرائیل کو اسکی فوج کے لئے تین ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ دیتا رہا ہے۔ اوائل اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کےبعد سے ، امریکہ کے غزہ میں کم از کم پانچ کمیونٹی اور یوتھ پراجیکٹس کو یاتو نقصان پہنچا ہے یا وہ تباہ ہو گئے ہیں۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ امریکی فنڈنگ سے چلنے والے زیادہ تر بڑے انفرا اسٹرکچرز تباہی سے محفوظ رہے ہیں۔ اور امکان یہ ہے کہ یہ امریکی اور اسرائیلی عہدیداروں کے درمیان قریبی رابطوں کا نتیجہ ہے۔
سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملے اور پھر اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی میں ایسا لگتا ہے کہ غزہ میں امریکی فنڈز سے سے چلنے والے کم از کم پانچ کمیونٹی پراجیکٹس کو نقصان پہنچا ہے۔ اور امکان یہ ہے کہ یہ نقصان امریکہ کی حمایت یافتہ اسرائیلی فوج سے پہنچا ہے۔
تاہم ماضی میں بھی اور اس بار بھی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں امریکی رقوم سے چلنے والے بڑے انفرااسٹرکچر پراجیکٹس کو زیادہ تر بچایا گیا ہے۔
اقوام متحدہ نے سینتیس ہزار سے زائد ایسی عمارتوں کی شناخت کی ہے جو اس جنگ میں اب تک تباہ ہوئی ہیں یا جنہیں نقصان پہنچا ہے۔
امریکہ نے عشروں قبل ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کے قائم ہونے کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کے علاقوں میں ترقی اور انسانی امداد کی مد میں سات ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کئے ہیں جن میں وہ دو سو ستر ملین ڈالر بھی شامل ہیں جو صدر جو بائیڈن کی جانب سے ٹرمپ دور میں نئی فنڈنگ پر عائد کی گئی پابندی کو ختم کرنے کے بعد سے وہاں خرچ کئے گئے ہیں۔
عشروں سے امریکہ اسرائیلی فوج کی مدد کے لئے بھی تین ارب ڈالر سے زیادہ سالانہ رقم فراہم کر رہا ہے۔ اور بائیڈن حکومت نے دو ہزار تیئیس میں چودہ ارب ڈالر سے زیادہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے امریکہ کی مدد سے چلنے والے منصوبوں کو پہنچنے والے نقصان کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ نہ ہی اپنے اہداف اکے بارے میں کوئی اطلاع فراہم کی۔
اسرائیل یہ کہتے ہوئے عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کے لئے حماس کو مورد الزام ٹھیراتا ہے کہ وہ گروپ اپنے حملوں کو پوشیدہ رکھنے، اپنے جنگجوؤں اور ہتھیاروں کو چھپانے، اور سرنگوں کی تعمیر کے لئے، غزہ کی شہری عمارتوں کو استعمال کرتا ہے۔
خبر ر رساں ادارہ ایسو سی ایٹڈ پریس ، مواصلات میں بار بار خلل پڑنے کے سبب غزہ میں فلسطینی عہدیداروں سے انکے موقف کے لئے رابطہ نہ کر سکا۔
سات اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں بارہ سو لوگ مارے گئے تھے اور بہت سے لوگوں کو حماس نے یرغمال بنا لیا تھا۔
جبکہ اسرائیل کی غزہ میں جوابی کارروائی کے نتیجے میں غزہ میں حماس کی حکومت کی وزارت صحت کے مطابق بیس ہزار سے زیادہ فلسطینی مارے گئے ہیں اور کوئی انیس لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑ کردر بدر ہونا پڑا ہے۔
اس رپورٹ کے لئے کچھ مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔
فورم