|
دہلی کی حکمران جماعت عام آدمی پارٹی نے اروند کیجری وال کے استعفے کے اعلان کے بعد آتشی مارلینا کو نیا وزیرِ اعلیٰ نامزد کر دیا ہے۔
منگل کو عام آدمی پارٹی کے قانون سازوں کا اجلاس ہوا جس میں آتشی مارلینا کو دہلی کی وزیرِ اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
بھارتی اخبار دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق آتشی مارلینا اس وقت دہلی حکومت میں وزیر ہیں۔ ان کے پاس تعلیم، پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ اور پاور جیسی اہم وزارتیں ہیں۔
دہلی کے علاقے کالکاجی سے منتخب ہونے والی 43 سالہ آتشی مارلینا 2013 سے عام آدمی پارٹی سے منسلک ہیں۔
آتشی کا اس اعلیٰ عہدے پر انتخاب اروند کیجری وال کے اچانک استعفے کے اعلان کے بعد ہوا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو پارٹی کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجری وال نے کہا تھا کہ وہ "دو دن بعد وہ وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ دے دیں گے۔"
ان کے بقول "وہ اس کرسی پر اس وقت تک نہیں بیٹھیں گے جب تک عوام اپنا فیصلہ نہیں سنا دیتے۔ دہلی میں انتخابات مہینوں دور ہیں۔ مجھے قانون کی عدالت سے تو انصاف مل گیا۔ اب مجھے عوام کی عدالت سے بھی انصاف ملے گا۔ میں عوام کے حکم کے بعد ہی وزارتِ اعلیٰ کی کرسی پر بیٹھوں گا۔"
اروند کیجری وال دہلی کے لیفٹننٹ گورنر وی کے سکسینا سے ملاقات کے بعد انہیں آج ہی اپنا استعفیٰ پیش کریں گے جس کے بعد آتشی دہلی کی وزارتِ اعلیٰ سنبھالیں گی۔
وزارتِ اعلیٰ کے لیے نامزد ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آتشی مارلینا نے کہا کہ وہ اروند کیجری وال کی شکر گزار ہیں کہ انہوں نے مجھ پر بھروسا کیا اور یہ ذمے داری سونپی۔
آتشی نے کہا کہ وہ دہلی کے تمام لوگوں سے اپیل کرتی ہیں کہ "وہ اپنے بیٹے، اپنے بھائی اروند کیجری وال کو دوبارہ وزیرِ اعلیٰ بنائیں کیوں کہ وہ ایمان دار ہیں۔"
ان کے بقول بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے لیفٹننٹ گورنر کے ذریعے دہلی والوں کے خلاف سازش کرے گی۔ لیکن جب تک ان کے پاس وزارتِ اعلیٰ کا منصب ہے کہ وہ دہلی کے لوگوں کی حفاظت کرنے کی کوشش کریں گی۔
آتشی مارلینا کا کہنا تھا کہ دہلی والوں کے لیے یہ دکھ کی گھڑی ہے کہ ان کے چہیتے وزیرِ اعلیٰ اروند کیجری وال نے آج استعفیٰ دیا ہے۔
آتشی مارلینا دہلی کی تیسری خاتون وزیرِ اعلیٰ ہوں گی۔ ان سے قبل شُشما سوراج اور شیلا ڈکشت بھی دہلی کی وزیرِ اعلیٰ رہ چکی ہیں۔
آشی مارلینا کو دہلی حکومت میں اس وقت وزیر بنایا گیا تھا جب عام آدمی پارٹی کے رہنما اور نائب وزیرِ اعلیٰ منیش سسودیا کو شراب پالیسی سے منسلک ایک کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔
اروند کیجری وال نے بھی اسی کیس میں لگ بھگ چھ ماہ جیل کاٹی ہے۔ انہیں کچھ عرصے قبل ہی میں سپریم کورٹ سے ضمانت کے بعد رہائی ملی ہے۔
فورم