رسائی کے لنکس

لاہور ٹیسٹ: پہلے دن آسٹریلیا کے پانچ وکٹوں پر 232 رنز


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں مہمان ٹیم کی بیٹنگ جاری ہےاور پہلے دن کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 232 رنز بنائے ہیں۔

تین میچز کی سیریز کا آخری میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جا رہا ہے۔ آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹںگ کا فیصلہ کیا تو ڈیوڈ وانر اور عثمان خواجہ نے اننگز کا آغاز کیا۔

میچ کا پہلا سیشن پاکستانی بالروں کے نام رہا جس میں فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی نے اپنے تیسرے ہی اوور میں اوپننگ بلے باز ڈیوڈ وارنر اور دوسرے نمبر پر بیٹںگ کے لیے آنے والے مارنس لبوشین کو آؤٹ کیا۔

وانر سات اور لبوشین بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔ تیسری وکٹ پر عثمان خواجہ اور اسٹیو اسمتھ نے ذمے دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 138 رنز کی شراکت قائم کی۔

آسٹریلیا کا مجموعی اسکور 146 تک پہنچا تو اسمتھ فاسٹ بالر نسیم شاہ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے۔

عثمان خواجہ ایک بار پھر نروس نائنٹیز کا شکار ہو گئے اور91 رنز پر ساجد خان کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

عثمان خواجہ جس وقت پویلین واپس لوٹے اس وقت آسٹریلیا کا مجموعی اسکور 187 رنز تھا۔

پاکستان کو پانچویں وکٹ 81 ویں اوور میں اس وقت ملی جب ٹریویس ہیڈ 70 گیندوں پر 26 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر وکٹ کیپر محمد رضوان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ اس وقت آسٹریلیا کا مجموعی اسکور 206 تھا۔

پہلے دن کا کھیل 88 اوورز مکمل ہونے پر ختم کر دیا گیا۔ پہلے دن کے اختتام پر آسٹریلیا نے پانچ وکٹوں پر 232 رنز بنائے تھے جب کہ کیمرون گرین 20 رنز اور الیکس کیری آٹھ رنز پر وکٹ پر موجود تھے۔

یاد رہے کہ لاہور ٹیسٹ کے لیے آسٹریلوی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جب کہ میزبان ٹیم میں فہیم اشرف کی جگہ نسیم شاہ کو شامل کیا گیا ہے۔

راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے گئے ابتدائی دونوں ٹیسٹ میچ ڈرا ہونے کے باعث سیریز اب تک بے نتیجہ رہی ہے۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لاہور میں وکٹ مختلف ہونے کی وجہ سے یہ میچ نہ صرف فیصلہ کن ہو گا بلکہ سیریز کے لیے بھی یہ میچ فیصلہ کن ثابت ہو گا۔

لاہور ٹیسٹ کے لیے وکٹ کی تیاری میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اکیڈمی کے ہیڈ کیوریٹر ٹوبی لمسڈن نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی معاونت کی ہے۔ روایتی طور پر لاہور کی وکٹ پر پہلے دن فاسٹ بالرز اور آخری دو دن اسپنرز کو مدد ملتی ہے۔

قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جانے والا یہ میچ کئی لحاظ سے تاریخ رقم کر رہا ہے۔ پاکستان کے کپتان بابر اعظم اور مڈل آرڈر بلے باز اظہر علی کا ہوم گراؤنڈ پر یہ پہلا ٹیسٹ میچ ہے جب کہ 13 برس بعد اس گراؤنڈ میں کوئی ٹیسٹ میچ کھیلا جا رہا ہے۔

مارچ 2009 میں اسی گراؤنڈ میں آتے ہوئے سری لنکن ٹیم پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا جس کے بعد پاکستان سے انٹرنیشنل کرکٹ ایک دہائی تک دور رہی۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین میچز پر مشتمل یہ ٹیسٹ سیریز آئی سی سی کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے جس میں فی الحال آسٹریلیا کی پہلی اور پاکستان کی دوسری پوزیشن ہے۔

سیریز میں کامیابی فاتح ٹیم کی پوزیشن پوائنٹس ٹیبل پر مستحکم کر دے گی۔

XS
SM
MD
LG