رسائی کے لنکس

پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو آسٹریلیا سے 360 رنز سے شکست؛’اب کیا پلاننگ ہوگی؟‘


پاکستان کو جیت کے لیے 450 رنز کا ہدف ملا تھا۔
پاکستان کو جیت کے لیے 450 رنز کا ہدف ملا تھا۔

آسٹریلیا نے پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں 360 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی ہے۔ دوسری اننگز میں پاکستان کے تمام کھلاڑی صرف 89 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

پرتھ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان ٹیم نے نئے کپتان شان مسعود کی قیادت میں شرکت کی تھی لیکن ان کی جارح مزاجی بھی پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف مسلسل شکستوں سے نہ روک سکی۔

یہ آسٹریلیا میں پاکستان کی 15 میچوں میں مسلسل 15 ویں شکست ہے۔ پاکستان نے آخری بار آسٹریلیا میں آسٹریلیا کو 28 سال قبل وسیم اکرم کی قیادت میں سڈنی کے مقام پر شکست دی تھی ۔

میچ کی دونوں اننگز میں نصف سینچریاں بنانے کی وجہ سے آسٹریلیا کے مچل مارش کو پلئیر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

سیریز کا دوسرا میچ 26 دسمبر سے سڈنی میں شروع ہوگا۔

عثمان خواجہ کے 90 رنز

میچ کے چوتھے دن آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز دو وکٹ کے نقصان پر 84 رنز سے آگے بڑھائی۔

اوپنر عثمان خواجہ کے 90 رنز کی بدولت میزبان ٹیم نے پانچ وکٹ پر 233 رنز بناکر اننگز ڈکلیئر کر دی۔

یوں پاکستان کو میچ میں کامیابی کے لیے 450 رنز کا ہدف ملا۔

عثمان خواجہ نے مچل مارش کے ساتھ پانچویں وکٹ کی شراکت میں 126 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی۔

مچل مارش 63 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستانی بلے باز ڈبل فگرز میں پہنچنے سے محروم

پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں خرم شہزاد نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جب کہ عامر جمال اور شاہین شاہ آفریدی کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔

ساڑھےچار سو رنز کے تعاقب میں پاکستان کی دوسری اننگز کا آغاز مایوس کن رہا۔

سوائے سعود شکیل، امام الحق اور بابر اعظم کے کوئی بھی بلے باز ڈبل فگرز میں نہ پہنچ سکا۔

سابق کپتان بابر اعظم میچ میں دوسری مرتبہ وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے۔ جب کہ کپتان شان مسعود ایک مرتبہ پھر بڑی اننگز کھیلنےمیں ناکام رہے۔

مہمان ٹیم کی مزاحمت صرف 30.2 اوورز تک قائم رہی اور پوری ٹیم صرف 89 رنز بناکر واپس پویلین چلی گئی۔ یوں آسٹریلیا نے میچ میں 360 رنز سے کامیابی حاصل کرلی۔

میزبان ٹیم کی جانب سے مچل اسٹارک اور جوش ہیزل وڈ نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔

نیتھن لائن نے دو کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیج کر 500 وکٹوں کا سنگ میل عبور کیا۔

عامر جمال کی سات وکٹیں

پرتھ ٹیسٹ میں کچھ بالرز نے بھی ریکارڈ بکس میں بھی جگہ بنائی۔

پہلی اننگز میں چھ اور دوسری اننگز میں ایک وکٹ حاصل کرکے اپنا پہلا میچ کھیلنے والے عامر جمال نے اپنی آمد کا اعلان کیا۔

وہ آسٹریلیا میں میزبان ٹیم کے خلاف ڈیبیو ٹیسٹ میں پانچ وکٹوں کا کارنامہ حاصل کرنے والے دوسرے پاکستانی ہیں۔

اس سے قبل 1964 میں میڈیم پیسر عارف بٹ ایک اننگز میں چھ آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے واحد بالر تھے۔

عارف بٹ کی طرح عامر جمال نے بھی میچ میں سات وکٹیں حاصل کیں۔ لیکن میچ کا سب سے اہم سنگ میل مخالف ٹیم کے نیتھن لائن نے عبور کیا۔

پانچ سو وکٹوں کا سنگِ میل

آسٹریلوی آف اسپنر نے اس میچ میں مجموعی طور پر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ بنالی۔پاکستانی آل راؤنڈر فہیم اشرف کو آؤٹ کرکے وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 500 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے والے کھلاڑیوں کے کلب میں شامل ہوئے۔

وہ شین وارن اور گلین میک گرا کے بعد ایسا کرنے والے تیسرے آسٹریلوی، سری لنکا کے مرلی دھرن کے بعد 500 وکٹیں لینے والے دوسرے آف اسپنر اور مجموعی طور پر 500 سے زائد وکٹیں لینے والے آٹھویں کھلاڑی بن گئے ہیں۔

نیتھن لائن نے اپنی 500 ویں وکٹ 123ویں ٹیسٹ میں حاصل کی۔ سری لنکا کے مرلی دھرن 133 ٹیسٹ میچوں میں 800 وکٹوں کے ساتھ اب بھی سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی ہیں۔

پاکستان کی آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست پر سابق کرکٹرز اور ماہرین بھی خاموش نہیں رہے۔

سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے سوشل میڈیا پر اپنے ردِ عمل پر کہا کہ آسٹریلیا نے کنڈیشنز کو فتح کرکے پاکستان کو عمدہ طریقے سے شکست دی۔

انہوں نے نیتھن لائن کو 500 وکٹوں کا سنگ میل عبور کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے مزید کہا کہ صرف بھارتی ٹیم ہی اس لیول پر آسٹریلیا کا مقابلہ کرسکتی ہے۔

پاکستانی مبصر ڈاکٹر نعمان نیاز نے دوسری اننگز میں پاکستان کی مایوس کن بیٹنگ پر کہا کہ پاکستان کی شکست اس لیے بھی بری لگ رہی ہے کیوں کہ ٹیم نے مقابلہ ہی نہیں کیا۔

انہوں نے ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ سے بھی سوال کیا کہ اب ان کی کیا پلاننگ ہوگی؟

برطانوی صحافی عاطف نواز کے بقول پاکستان کو اس میچ میں شکست ہوئی ہوگی لیکن ڈیبیو پر اچھا کھیل پیش کرنے عامر جمال اور خرم شہزاد کی آمد سے فائدہ بھی ہوگا۔

اسپورٹس جرنلسٹ شاہد ہاشمی کے خیال میں بابر اعظم کو میچ میں اچھی کارکردگی دکھانی چاہیے تھی۔

ان کے بقول یہ بابر کا تیسرا دورۂ آسٹریلیا ہے جب کہ وہ 21 اور 10 رنز بناکر آؤٹ ہو رہے ہیں۔ دونوں اننگز میں انہوں نے وہی غلطیاں دہرائیں جس کی وجہ سے وہ ورلڈ کپ میں آؤٹ ہوئے تھے۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG