پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت جمعرات کو ’نیشنل کمانڈ اتھارٹی‘ کا اجلاس ہوا، جس میں اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے ڈائریکٹر جنرل خالد احمد قدوائی نے ملک کے جوہری اثاثوں کی سلامتی اور تحفظ کے لیے کیے گئے اقدامات سے شرکا کو آگاہ کیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت سے متعلق ظاہر کیے جانے والے خدشات بے بنیاد ہیں کیوں کہ ملک کے ان اثاثوں کے تحفظ کے لیے ایک ایسا جامع اور مربوط نظام وضع کیا گیا ہے جس کا موازنہ دنیا کے کسی بھی جوہری ملک کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات سے کیا جا سکتا ہے۔
نیشنل کمانڈ اتھارٹی ملک کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق پالیسی سازی اور اُن کی حفاظت و تنصیب کی ذمہ دار ہے۔
اجلاس میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے سربراہ، وزراء داخلہ و خزانہ کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی بھی شریک ہوئے۔
مزید برآں وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار نیوز کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں حکومت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار اور تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت سے متعلق ظاہر کیے جانے والے خدشات بے بنیاد ہیں کیوں کہ ملک کے ان اثاثوں کے تحفظ کے لیے ایک ایسا جامع اور مربوط نظام وضع کیا گیا ہے جس کا موازنہ دنیا کے کسی بھی جوہری ملک کی طرف سے کیے جانے والے اقدامات سے کیا جا سکتا ہے۔
نیشنل کمانڈ اتھارٹی ملک کے جوہری ہتھیاروں سے متعلق پالیسی سازی اور اُن کی حفاظت و تنصیب کی ذمہ دار ہے۔
اجلاس میں جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، اسٹریٹیجک پلان ڈویژن کے سربراہ، وزراء داخلہ و خزانہ کے علاوہ وزیر اعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی بھی شریک ہوئے۔
مزید برآں وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ہفتہ وار نیوز کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں حکومت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار اور تنصیبات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔