بہار میں اورنگ آباد حلقےسےبھارتیا جنتا پارٹی (بی جےپی)کے رکنِ اسمبلی رام آدھار سنگھ کو 1992ء میں بابری مسجد انہدام کے بعد اشتعال انگیز تقریر کرنے کے سلسلے میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اورنگ آباد کی ایک مقامی عدالت نے اُن کی درخواست ِ ضمانت مسترد کرتے ہوئے اُنھیں 14دِنوں کی عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
رام آدھار سنگھ 1995ء میں مفرور قرار دیے گئے تھے لیکن اِس کے باوجود وہ بہار کی موجود ہ نیتن حکومت میں کواپریٹو وزیر بنائے گئے تھے۔
گذشتہ دِنوں ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق جِس میں اُنھیں مفرور قرار دینے کا انکشاف کیا گیا تھا، اُنھیں وزارت سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
اُس کے بعد پٹنا ہائی کورٹ نے اُنھیں مقامی عدالت میں ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کےفیصلے پر رام آدھار سنگھ نے کہا ہے کہ وہ اِس کا احترام کرتے ہیں، لیکن اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اعلیٰ عدالت میں اِسے چیلنج کریں گے اور وہاں جو بھی فیصلہ ہوتا ہے اُسے تسلیم کریں گے۔
اُن کے وکیل نے اِس معاملے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں رکنِ اسمبلی نے تقریر کی تھی وہاں حکمِ امتناعی نافذ تھا اور اِسی وجہ سے اُن پر مقدمہ قائم ہوا۔اُنھوں نے بھی اعلیٰ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کی بات کی ہے۔
بابری مسجد انہدام کے بعد رام آدھار سنگھ نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی تھی اور اب 19سال بعد اِس سلسلے میں اُنھیں جیل بھیجا گیا ہے ۔ وہ چوتھی بار رکنِ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔