رسائی کے لنکس

ورزش اور دوڑ نشے سے چھٹکارے میں مدد دیتی ہے


ورزش اور دوڑ نشے سے چھٹکارے میں مدد دیتی ہے
ورزش اور دوڑ نشے سے چھٹکارے میں مدد دیتی ہے

نک سولہ سال کی عمر میں منشیات اورشراب نوشی کے عادی ہو چکے تھے۔ جس کے سبب ان کی شادی ختم ہو گئی اور وہ اپنی کوئی ملازمت بھی برقرار نہ رہ سکے۔

کھیل کود اور ورزش کوبچوں اور بڑوں سب ہی کی صحت کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی سرگرمیاں منشیات اور شراب نوشی کےشکار افراد کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔ اس سلسلے میں واشنگٹن ڈی سی ایک ادارہ بیک آن مائی فیٹ کام کررہاہے جس کا مقصد بھاگ دوڑ کے ذریعے نشے کے عادی افراد کو ایک مرتبہ پھر اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے۔

نک فین یگن نے چھ ماہ قبل بیک آن مائی فیٹ کے ساتھ دوڑنا شروع کیا اور آج وہ خود کو پہلے سے زیادہ خوش اور صحتمند محسوس کر تے ہیں۔

نک سولہ سال کی عمر میں منشیات اورشراب نوشی کے عادی ہو چکے تھے۔ جس کے سبب ان کی شادی ختم ہو گئی اور وہ اپنی کوئی ملازمت بھی برقرار نہ رہ سکے۔

وہ کہتے ہیں کہ میرے خیال میں میں منشیات کے بارے میں سوچنا تو شاید کبھی نہیں چھوڑ سکتا ، لیکن میں جانتا ہوں کہ میں دوبارہ ان کی جانب نہیں جانا چاہتا۔ میرے دو بچے ہیں۔ میں ان کی زندگی کا حصہ بننا چاہتا ہوں۔

16 سالہ نک آج بے گھر افراد کے ایک مرکز کلین اینڈ سوبر سٹریٹس میں رہتے ہیں جہاں نشے سے چھٹکارا پانے میں لوگوں کی مدد کی جاتی ہے۔ اس شیلٹر کے دوسرے رہائشیوں اور بیک آن مائی فیٹ کے اراکین کے ساتھ نک تقریبا ہر روز صبح کے وقت بھاگتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ان لوگوں کے ساتھ دوڑ کران کی زندگی بھی صحیح راستے پر آنے لگی ہے۔

نک کا کہناہے کہ بیک آن مائی فیٹ کے ساتھ کام کرنے والے ہماری ہمت بندھاتے ہیں اور ہمیں ایک خاندان کی طرح محسوس کرواتے ہیں۔

فرانسیس تھنڈر، اس تنظیم کی رضآکار ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ یہاں کوئی بھی اکیلا نہیں دوڑتا۔ انہوں نے بتایا کہ آپ کے ساتھ ہمیشہ کوئی اور بھی دوڑرہا ہوتا ہے جو آپ کی روزمرہ زندگی اور مشکلات کے بارے میں آپ سے بات کرتا ہے۔


واشنگٹن ڈی سی میں اس ادارے کی پروگرام ڈائریکٹر گریچن گیٹس کہتی ہیں کہ بھاگنا بے گھر افراد کوکچھ حاصل کرنے کا احساس بھی دیتا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ آپ صبح کو ہمارے ساتھ دوڑنے والے لوگوں سے ملتے ہیں تو وہ مسکرا کر، گلے لگا کر آپ کا استقبال کرتے ہیں۔ ان کا بیک آن مائی فیٹ جیسی تنظیم کا حصہ ہونا ہی لوگوں کے لیے بہت بڑی بات ہے۔

ڈینا کوپر، کو امید ہے کہ اس تنظیم کی مدد سے وہ نشے کی عادت سے چھٹکارا حاصل کر لیں گی۔ وہ کہتی ہیں کہ منشیات کی عادت میں مبتلا ہونے سے پہلے وہ خوش حال تھیں۔ انہوں نے ایک مرتبہ پہلے کلین اینڈ سوبر سٹریٹس کی مدد حاسل کرنے کی کوشش کی لیکن جلد ہی وہ نشے کی جانب دوبارہ لوٹ گئیں۔

ڈینا کہتی ہیں کہ میں بہت تنہائی اور خود کو اکیلا محسوس کرتی تھی۔ میں نے سکون کے لیے ایک مرتبہ پھر نشے کےاپنے دوستوں سے رجوع کیا اور خود بھی دوبارہ نشہ کرنا شروع کر دیا۔

ڈینا کو امید ہے کہ اس مرتبہ صورت حال مختلف ہوگی۔ وہ کہتی ہیں کہ بھاگنے سے ان کے ذہنی دباؤمیں کمی آتی ہے۔۔

ڈینا انہیں ملنے والی مدد کے لیے شکر گزار ہیں اور اپنے جیسی دوسرے خواتین کی مدد کر کے زندگی میں کچھ بننا چاہتی ہیں۔

نک فین یگن کہتے ہیں کہ ان کا منشیات اور شراب سے دور رہنے اور اپنے خوابو ں کو حقیقت میں ڈھالنے کا اب پکا ارادہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میرا ارادہ ملازمت اور اپنی ذاتی رہائش حاصل کرنے کا ہے۔

اور اب کلین اینڈ سوبر سٹریٹس اور بیک آن مائی فیٹ کی مدد سے نک کو اس مشکل دور کے بعد خوشحالی کی زندگی کا تصور ممکن ہوتا ہوا دکھائی دے رہاہے۔

XS
SM
MD
LG