جس دن سے پاکستانی صدر آصف علی زرداری کے دورہ بھارت اور اجمیر شریف درگاہ پر صدرکی حاضری کا اعلان ہوا ہے اسی دن سے بھارت اور پاکستان کے میڈیا اور خاص کر سیاسی حلقوں میں اس دورے سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔ خبروں اورتبصروں کا سلسلہ ہے کہ رکنے میں ہی نہیں آرہا۔
بال ٹھاکرے بھارتی قوم پرست سیاسی جماعت شیو سینا کے رہنما ہیں۔ انہیں پاکستان کے حوالے سے سخت گیر موقف رکھنے والا رہنما کہاجاتا ہے ۔ چنانچہ، صدر زرداری کے دورہ بھارت پر انہوں نے بھی اپنا موقف پیش کیا ہے مگرذرا ”وکھرے انداز میں“۔
وہ کہتے ہیں:
’’بھارت پر بری نظر رکھنے والوں کی اجمیر شریف درگاہ پر مانگی گئی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔“اپنی اس بات کے حق میں وہ ماضی کی مثال دیتے ہوئے مزید کہتے ہیں ”جنرل پرویز مشرف نے بھی اجمیر شریف کا دورہ کیا تھا جس کے بعد انہیں اقتدار کھونے کے ساتھ ساتھ ملک بھی چھوڑنا پڑ گیا“ ۔
ان خیالات کا اظہار بال ٹھاکرے نے اپنی زیر صدارت نکلنے والے پارٹی اخبار ”سامنا“ میں کیا ۔ یہ تبصرہ اخبار کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔ بال ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ اجمیر شریف درگاہ بھارت میں واقع ہے اور وہاں ایسے لوگوں کی دعائیں کیسے قبول ہوسکتی ہیں جو بھارت کو بری نظر سے دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ صدر آصف علی زرداری کے دورہ بھارت سے نہ تو پاک بھارت تعلقات میں کوئی بہتری آئے گی اور نہ ہی بھارتی سرزمین پر پاکستان کی حمایت یافتہ دہشت گردی کو روکا جاسکتا ہے۔انہوں نے صدر زرداری کو یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ وہ بھارت آنے سے پہلے دو مرتبہ سوچیں۔