رسائی کے لنکس

اعلیٰ سطحی رابطے ہمیشہ مثبت نتائج کے حامل ہوتے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ


پاکستان و بھارت کے تعلقات کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ اِس وقت دونوں ممالک’ ڈائلاگ پروسیس‘ کے دوسرے دور میں ہیں۔ اُن کے بقول، ہم چاہیں گے کہ جولائی تک مکالمے کا دوسرا دور مکمل ہوجائے، جس کے بعد بھارت کےوزیرخارجہ پاکستان کا دورہ کریں

پاکستان دفترِ ِخارجہ کے ترجمان عبد الباسط نے صدر آصف علی زرداری کے نجی دورہٴ بھارت کو مثبت قرار دیتے ہوئے، اِس امید کا اظہار کیا ہےکہ بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ ’اِس سال کسی بھی وقت ‘ پاکستان کا دورہ کریں گے۔

اتوار کو ’ وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں ترجمان نے کہا کہ قیادت کی اعلیٰ ترین سطح کے رابطے ہمیشہ مثبت نتائج کے حامل ہوتے ہیں۔’اِن دِی نیوز‘ پروگرام میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ نئی دہلی میں آج کی ملاقات ’ڈائلاگ پروسیس ‘ کا حصہ نہیں تھی، جو کہ سیکریٹری خارجہ، وزیر خارجہ اور وزرائے اعظم کی سطح پر جاری رہتا ہے، لیکن، اِس کی اپنی اہمیت ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت کی یہ کوشش رہی ہے کہ خارجہ پالیسی میں مؤثر تبدیلیاں لائی جائیں، اور اِس سلسلے میں اُنھوں نے ’ریجن فرسٹ ایپروچ‘ کو سر فہرست پالیسی قرار دیا۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کی یہ خواہش ہے کہ تمام ہمسایہ اور خطے کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کیے جائیں۔

پاکستان و بھارت کے تعلقات کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ اِس وقت دونوں ممالک’ ڈائلاگ پروسیس‘ کے دوسرے دور میں ہیں۔ اُن کے بقول، ہم چاہیں گے کہ جولائی تک مکالمے کا دوسرا دور مکمل ہوجائے، جس کے بعد بھارت کے وزیرخارجہ پاکستان کا دورہ کریں۔

اُن کے الفاظ میں، جہاں ہم چاہتے ہیں کہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھے وہاں ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ بھارت و پاکستان کے درمیان جو اہم معاملات ہیں اُن میں بھی پیش رفت ہو۔

ترجمان نے کہا کہ، ’ ہم مل کر اِس خطے میں امن و سلامتی لانا چاہتے ہیں‘۔

آڈیو رپورٹ سنیئے:

XS
SM
MD
LG