کوئٹہ —
پاکستان کے نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے صوبہ بلوچستان میں امن و امان بحال کرنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جمعرات کو کوئٹہ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایسا ماحول پیدا کیا جائے جس میں ہر شہری پرامن طریقے اور بلا خوف و خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرامن ماحول کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے تمام وہ اقدامات کرے جن سے صوبے میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن ہو سکے ۔ انھوں نے کہا کہ ان کی عبوری حکومت ملک کے چاروں صوبوں میں پرامن انتخابات چاہتی ہے تاکہ اقتدار عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کیا جاسکے۔
نگراں وزیراعظم کھوسو بدھ کو دو روزہ دورے پر بلوچستان پہنچے تھے جہاں انھوں نے صوبے کی قوم پرست اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں۔ انھوں نے بلوچ قوم پرست جماعتوں کے تحفظات اور خدشات کے بارے میں ان رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا۔
جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں آئی جی ایف سی بلوچستان اور پولیس کے صوبائی سربراہ نے نگراں وزیراعظم کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔
یہ جنوب مغربی صوبہ رقبے کے اعتبار سے ملک کا سب سے بڑا اور قدرتی وسائل سے مالامالا ہے لیکن یہاں حالیہ برسوں میں امن و امان کی صورتحال بتدریج خراب ہوتی رہی ہے۔ بم دھماکوں، فرقہ وارانہ تشدد، ہدف بنا کر قتل کرنے، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس ساری صورتحال کے تناظر میں بعض حلقوں کی جانب 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے پرامن اور غیر جانبدارانہ انعقاد پر تحفظات کا کیا جا رہا ہے لیکن نگراں وزیراعظم اور اس سے قبل ملک کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے صوبے کا دورہ کرکے بلوچوں سے ان انتخابات میں بھرپور شرکت کی درخواست کی تھی۔
جمعرات کو کوئٹہ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ایسا ماحول پیدا کیا جائے جس میں ہر شہری پرامن طریقے اور بلا خوف و خطر اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرامن ماحول کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے تمام وہ اقدامات کرے جن سے صوبے میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن ہو سکے ۔ انھوں نے کہا کہ ان کی عبوری حکومت ملک کے چاروں صوبوں میں پرامن انتخابات چاہتی ہے تاکہ اقتدار عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کیا جاسکے۔
نگراں وزیراعظم کھوسو بدھ کو دو روزہ دورے پر بلوچستان پہنچے تھے جہاں انھوں نے صوبے کی قوم پرست اور دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں۔ انھوں نے بلوچ قوم پرست جماعتوں کے تحفظات اور خدشات کے بارے میں ان رہنماؤں سے تبادلہ خیال کیا۔
جمعرات کو ہونے والے اجلاس میں آئی جی ایف سی بلوچستان اور پولیس کے صوبائی سربراہ نے نگراں وزیراعظم کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی۔
یہ جنوب مغربی صوبہ رقبے کے اعتبار سے ملک کا سب سے بڑا اور قدرتی وسائل سے مالامالا ہے لیکن یہاں حالیہ برسوں میں امن و امان کی صورتحال بتدریج خراب ہوتی رہی ہے۔ بم دھماکوں، فرقہ وارانہ تشدد، ہدف بنا کر قتل کرنے، اغوا برائے تاوان کی وارداتوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اس ساری صورتحال کے تناظر میں بعض حلقوں کی جانب 11 مئی کو ہونے والے عام انتخابات کے پرامن اور غیر جانبدارانہ انعقاد پر تحفظات کا کیا جا رہا ہے لیکن نگراں وزیراعظم اور اس سے قبل ملک کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے صوبے کا دورہ کرکے بلوچوں سے ان انتخابات میں بھرپور شرکت کی درخواست کی تھی۔