پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں منگل کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے کوئٹہ کے ضلعی الیکشن کمشنر کو ہلاک کر دیا۔
پولیس کے مطابق ضلعی الیکشن کمشنر ضیااللہ ایک رکشے پر سوار تھے اور گھر کی جانب رواں تھے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سیٹیلائٹ ٹاؤن کے علاقے چاندنی چوک کے قریب موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
فائرنگ سے شدید زخمی ضیا اللہ کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
پاکستان میں عام انتخابات مئی میں متوقع ہیں لیکن بعض حلقوں کی جانب سے امن و امان کی عمومی خراب صورتحال کے تناظر میں ان کے التوا سے متعلق قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
لیکن حکومتی عہدیداروں کے علاوہ الیکشن کمیشن بھی بار ہا یہ کہہ چکا ہے کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔
بلوچستان میں اس سے قبل بھی پولیس، ایف سی اور دیگر سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
حکام عموماً ایسے واقعات کا الزام صوبائی وسائل میں زیادہ حق اور خودمختاری کے لیے سرگرم کالعدم بلوچ عسکری تنظیموں پر عائد کرتے آئے ہیں۔
پولیس کے مطابق ضلعی الیکشن کمشنر ضیااللہ ایک رکشے پر سوار تھے اور گھر کی جانب رواں تھے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں سیٹیلائٹ ٹاؤن کے علاقے چاندنی چوک کے قریب موٹر سائیکل پر سوار دو نامعلوم افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
فائرنگ سے شدید زخمی ضیا اللہ کو اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
پاکستان میں عام انتخابات مئی میں متوقع ہیں لیکن بعض حلقوں کی جانب سے امن و امان کی عمومی خراب صورتحال کے تناظر میں ان کے التوا سے متعلق قیاس آرائیاں بھی کی جا رہی ہیں۔
لیکن حکومتی عہدیداروں کے علاوہ الیکشن کمیشن بھی بار ہا یہ کہہ چکا ہے کہ انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے۔
بلوچستان میں اس سے قبل بھی پولیس، ایف سی اور دیگر سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
حکام عموماً ایسے واقعات کا الزام صوبائی وسائل میں زیادہ حق اور خودمختاری کے لیے سرگرم کالعدم بلوچ عسکری تنظیموں پر عائد کرتے آئے ہیں۔