بلوچستان کے دو مختلف اضلاع میں بدھ کو فرنٹئیر کور کے اہلکاروں پر فائرنگ اور بم حملوں میں دو اہلکار ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔ کوئٹہ میں فرنٹئیر کور کے مرکزی دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ضلع تربت میں بدھ کی صبح ایف سی نوجوان معمول کی گشت پر تھے کہ اُن پر نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی۔ جوابی کارروائی کے دوران حملہ آور قریبی مکان میں چھپ گئے اور ایف سی کے اہلکاروں پر فائرنگ جاری رکھی۔
مسلح افراد کی فائرنگ اور دستی بموں کے حملوں میں ایک اہلکار ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔ فرنٹیئرکور کے اہلکاروں کی فائرنگ سے پانچوں حملہ آور بھی مارے گئے۔ بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک مقامی طور پر بم تیار کرنے کا ماہر سمجھا جاتا ہے ۔ مکان کی تلاشی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا ۔
سرکاری بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبے کے ایک اور ضلع قلات کے قریب نیشنل ہائی وے پر ایف سی کی ایک گاڑی سائیکل پر نصب ریموٹ کنٹرول بم حملے کی زد میں آئی اور اس میں سوار ایک اہلکار ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
گورنر بلوچستان ذوالفقار مگسی کے قافلے پر بھی منگل کے روز ضلع مستونگ میں سڑک کے کنارے نصب بم سے حملہ کیا گیا تاہم اس حملے میں گورنر محفوظ رہے ۔