رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش میں ملک گیر ہڑتال اور پولیس چھاپے


بنگلہ دیش میں پولیس نے دارالحکومت میں سلسلے وار بم دھماکوں کا الزام حزب اختلاف کے کم ازکم 28 سرگرم کارکنوں پر عائد کیا ہے۔

اتوار کے روز دارالحکومت ڈھاکہ میں متعد د چھوٹی قوت کے دھماکے ہوئے ، جن میں سے دو بم دھماکوں کا ہدف سرکاری عمارتیں تھیں۔

کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

تشدد کے یہ واقعات ایک ایسے موقع پر رونما ہوئے ہیں جب حزب اختلاف کی اہم جماعت بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی اپنے ایک علاقائی راہنما الیاس علی کے لاپتا ہونے کے خلاف ملک گیر مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

الیاس علی گذشتہ دو ہفتوں سے غائب ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس گمشدگی کا الزام سیکیورٹی اداروں پر عائد کیا ہے ، لیکن حکام اس واقعے میں کسی بھی طور اپنے ملوث ہونے سے انکار کرتے ہیں۔

الیاس علی کی اہلیہ نے پیر کے روز کہاوہ اپنے شوہر کی گمشدگی کے سلسلے میں وزیر اعصم شیخ حسینہ سے ملنا چاہتی ہیں۔

پیر کے روز پولیس نے بنگلہ دیش نیشلسٹ پارٹی کے سیکرٹری جنرل مرزا فخر السلام عالمیگر کے گھر پر چھاپہ مار اور ان پر بم دھماکوں اور گاڑیاں چلانے کے واقعات میں ملوث ہونے اور شہر بھر میں تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگایا ۔

پیر کے روز بھی حزب مخالف کی ہڑتال کی اپیل کے جواب میں ڈھاکہ سمیت متعدد شہروں میں تعلیمی اور کاروباری ادارے بند رہے۔

بنگلہ دیش کے ایک معاشی تجریہ کار دیبا پریا بھاٹا چاریہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مسلسل ہڑتال سے ملک کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خطرہ ہے۔

XS
SM
MD
LG