بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے ایک رہنما کو سزائے موت سنائے جانے کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جب کہ حالات پر قابو رکھنے کے لیے ملک کے شمالی حصے میں فوج تعینات کردی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو مختلف علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کی جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک ہوگئے جس کے گزشتہ چار روز سے جاری مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 49 سے تجاوز کر گئی ہے۔
دلاور حسین سیدی کو جمعرات کے روز خصوصی ٹرابیونل نے 1971ء کی جنگ کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل عام کا مرتکب کا قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی۔
اس جنگ کے نتیجے میں بنگلہ دیش پاکستان سے علیحدہ ہوکر ایک الگ ریاست کے طور پر معرض وجود میں آیا تھا۔
2010ء میں قائم ہونے والے اس خصوصی ٹرابیونل کی طرف سے سزائے موت سنائے جانے والے دلاور حسین جماعت اسلامی کے تیسرے رہنما ہیں۔
جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ یہ ٹرابیونل جانبدار ہے اور اس کا مقصد سیاسی بنیادوں پر مخالفین کو دبانا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس ٹرابیونل کی شفافیت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں اس میں وکلائے صفائی کو غیر ضروری دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی بنگلہ دیش میں احتجاج کرنے والوں سے تشدد کو ختم کرکے پرامن طریقے سے اپنی رائے کا اظہار کرنے پر زور دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اتوار کو مختلف علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کی جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک ہوگئے جس کے گزشتہ چار روز سے جاری مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 49 سے تجاوز کر گئی ہے۔
دلاور حسین سیدی کو جمعرات کے روز خصوصی ٹرابیونل نے 1971ء کی جنگ کے دوران اجتماعی جنسی زیادتی اور قتل عام کا مرتکب کا قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنائی تھی۔
اس جنگ کے نتیجے میں بنگلہ دیش پاکستان سے علیحدہ ہوکر ایک الگ ریاست کے طور پر معرض وجود میں آیا تھا۔
2010ء میں قائم ہونے والے اس خصوصی ٹرابیونل کی طرف سے سزائے موت سنائے جانے والے دلاور حسین جماعت اسلامی کے تیسرے رہنما ہیں۔
جماعت اسلامی کا موقف ہے کہ یہ ٹرابیونل جانبدار ہے اور اس کا مقصد سیاسی بنیادوں پر مخالفین کو دبانا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس ٹرابیونل کی شفافیت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں اس میں وکلائے صفائی کو غیر ضروری دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی بنگلہ دیش میں احتجاج کرنے والوں سے تشدد کو ختم کرکے پرامن طریقے سے اپنی رائے کا اظہار کرنے پر زور دیا ہے۔