نائب صدر جو بائیڈن کے آنجہانی بیٹے، بیو بائیڈن کی تدفین کی رسومات میں شرکت کے موقع پر، امریکی صدر براک اوباما نے جذباتی نوعیت کے ستائشی کلمات ادا کرتے ہوئے آنجہانی کو ایک ایسا فرد قرار دیا ’جس نے لوگوں سے دلی محبت کی، اور لوگوں نے بھی اُن کی زندگی میں اُنھیں بھرپور محبت سے نوازا‘۔
مسٹر اوباما اُن متعدد افراد میں شامل تھے جنھوں نے ہفتے کے روز ڈلاویر کے علاقے ولمنگٹن کے ’سینٹ انتھونی آف پڈوا رومن کیتھولک چرچ‘ میں منعقدہ تعزیتی محفل میں شرکت کی۔
اُنھوں نے کہا کہ ’بیو نے اپنے والد سے سیکھا تھا کہ زندگی کے اتار چڑھاؤ سے کس طرح بخوبی نبردآزما ہوا جاتا ہے؛ اور یہ کہ، بیو بہت حد تک اپنی ہی دنیا میں مگن تھے۔۔۔۔ جنھوں نے مراعات یافتہ زندگی سے کنارہ کشی کرکے اپنا جہاں آباد کرنے کی جستجو کو ترجیح دی‘۔
بیو بائیڈن ڈلاویر کے سابق ’اسٹیٹ اٹارنی جنرل‘ تھے، جن کا گذشتہ ہفتے 46 برس کی عمر میں دماغی سرطان کے مرض کے باعث انتقال ہوا۔
اُنھیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے، تقریباً 1000 افراد چرچ کی تعزیتی تقریب میں شریک ہوئے، جن میں سابق صدر بِل کلنٹن اور اُن کی بیگم، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن؛ کے علاوہ، عراق میں تعینات سابق امریکی کمانڈر جنرل رے اوڈئرنو بھی شامل تھے۔ آنجہانی بیو بائیڈن ایک سال تک عراق میں تعینات رہ چکے تھے۔ کانگریس کے اعلیٰ سطحی ارکان بھی اس موقع پر موجود تھے۔
جنرل اوڈئرنو نے بیو بائیڈن کو ایک ’محب وطن‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُنھیں یہ اعزاز حاصل ہے کہ آنجہانی نے اُن کی ماتحتی میں عراق میں فرائض انجام دیے۔
نائب صدر بائیڈن کے دو بچے، ہنٹر بائیڈن اور ایشلی بائیڈن نے بھی اپنے آنجہانی بھائی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
بیو بائیڈن کئی سالوں تک اپنے دماغی عارضے کا واشنگٹن سے باہر قائم ’والٹر ریڈ آرمی میڈیکل سینٹر‘ سے علاج ہوتا رہا۔
چار عشروں سے زیادہ عرصہ قبل ایک کار حادثے میں، جو بائیڈن کی پہلی بیوی اور بیٹی ہلاک ہوئی تھیں۔