رسائی کے لنکس

چین: بھارت کے ساتھ سرحدی جھڑپ میں زخمی ہونے والا اہلکار بھی اولمپکس ریلی میں شریک


پیپلز لبریشن آرمی کے رجمنٹ کمانڈر چی فباؤ 2020 میں بھارت کے ساتھ سرحدی تصادم میں زخمی ہوگئے تھے۔
پیپلز لبریشن آرمی کے رجمنٹ کمانڈر چی فباؤ 2020 میں بھارت کے ساتھ سرحدی تصادم میں زخمی ہوگئے تھے۔

بیجنگ میں 2022 کے ونٹر اولمپکس کے لیے بدھ کو روایتی اولمپک ٹارچ ریلی کاآغاز ہوچکا ہے۔ چین نے بھارت کے ساتھ سرحدی تصادم میں زخمی ہونے والے فوجی اہلکار کو بھی ریلی میں شریک مشعل برداروں میں شامل کیا ہے۔

سرمائی اولمپکس کی ٹارچ ریلی میں 12 سو افراد شریک ہیں۔ چار فروری کو بیجنگ کے نیشنل اسٹیڈیم میں رکھے الاؤ کو روشن کرنے کے لیے اولمپکس مشعل ریلی میں شریک افراد کے ہاتھوں سے گزرتے ہوئے افتتاحی تقریب کے مقام تک پہنچے گی۔

چین کے نائب وزیر اعظم ہان ژینگ نے ونٹر اولمپکس میں اسکیٹنگ کے پہلے چینی عالمی چیمپئن 80 سالہ لو جوہوان کو مشعل دے کر ٹارچ ریلی کا آغاز کیا۔ اولمپکس کی مشعل اٹھانے کے لیے میزبان ملک مختلف شعبوں کے اپنے نمایاں شہریوں کا انتخاب کرتے ہیں۔

’سیاسی رنگ‘

چین نے بھارت کے ساتھ گلوان وادی میں ہونے والے تصادم میں زخمی ہونے والے اپنے کمانڈر کو بیجنگ میں ہونے والے ونٹر اولمپکس کے لیے نکالی گئی ٹارچ ریلی کے مشعل برداروں میں شامل کیا ہے۔

چین کی کمیونسٹ پارٹی کے اخبار ’گلوبل ٹائمز‘ کے مطابق بدھ کو ونٹر اولمپکس 2022 کے لیے نکلنے والی ٹارچ ریلی میں پیپلز لبریشن آرمی کے رجمنٹ کمانڈر چی فباؤ بھی شامل ہیں۔ چی فباؤ 15 جنوری 2020 کو گلوان وادی میں بھارتی فوج کے ساتھ تصادم میں زخمی ہوگئے تھے۔

گلوان وادی تصادم میں زخمی ہونے والے چی فباؤ کو اولمپکس کی ٹارچ ریلی میں شامل کرنے کے فیصلے کو مبصرین سیاسی اقدام قرار دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا اور کینیڈا نے چین کی مسلم اکثریتی صوبے سنکیانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بنا پر سرمائی اولمپکس کا سفارتی بائیکاٹ کیا ہے۔ان ممالک کے کھلاڑی اولمپکس میں شریک ہورہے ہیں البتہ اعلیٰ حکام اس کی افتتاحی تقریب میں شریک نہیں ہوں گے۔

بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کے مطابق چین نے ان ممالک کے بائیکاٹ کو کھیلوں کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش قرار دیا تھا لیکن اب وہ گلوان وادی میں زخمی ہونے والے اہل کار کو ٹارچ ریلی میں شریک کررہا ہے جس کا مقصد اس تنازع پرعوامی توجہ برقرار رکھنا ہے۔ جب کہ چین اور بھارت کے درمیاں ’لائن آف ایکچوئل کنٹرول‘ پر حالات معمول پر لانے کے لیے دونوں ممالک میں مذاکرات جاری ہیں۔

افتتاحی تقریب میں کون شریک ہوگا؟

مغربی ممالک کے سفارتی بائیکاٹ کے باوجود روس کے صدر ولادی میر پوٹن سمیت دیگر سربراہان مملکت اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان، ابوظہبی کے ولی عہد محمد بن زاید سمیت دیگر سربراہان مملکت کی شرکت متوقع ہے۔ یورپ سے صرف پولینڈ اور سربیا کے سربراہان مملکت اس تقریب میں شریک ہوں گے۔

رواں ماہ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ بیجنگ اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شریک ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اولمپکس مقابلوں کی افتتاحی تقریب میں ان کی شرکت کو کا کوئی سیاسی پہلو نہیں۔ وہ اس تقریب میں شریک ہوکر یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کھیلوں کے ان عالمی مقابلوں کو دنیا میں امن کا ذریعہ بنانا چاہیے۔

ٹارچ ریلی ماضی سے مختلف

کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشات کے باعث اولمپک ٹارچ ریلی میں تماشائیوں کی محدود تعداد کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے۔بیجنگ میں ونٹر اولمپکس کے لیے ہونے والی ٹارچ ریلی 2008 میں اسی شہر میں ہونے والے سمر اولمپکس کے موقع پر ہونے والی ریلی سےبہت مختلف ہے۔

اس دور میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے چین کے ناقدین اور تبت کی آزادی کے حامیوں نے کئی مقامات پر احتجاج کیا تھا جس کی وجہ سے مشعل کا راستہ بھی تبدیل کرنا پڑا تھا۔

اس بار اولمپکس کے لیے مشعل کو گزشتہ برس اکتوبر میں یونان کے شہر ایتھنز میں روشن کیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کے مظاہرے کی وجہ سے اس تقریب میں بھی خلل واقع ہوا تھا۔ بعدازاں ایتھنز سے اولمپکس کی مشعل فضائی راستے سے بیجنگ منتقل کی گئی تھی۔

سن 1936 میں جرمنی کے شہر برلن میں ہونے والے اولمپکس کے لیے دنیا کی پہلی ٹارچ ریلی ہوئی تھی اس کے بعد 2008 تک مشعل کو دنیا کے مختلف ممالک سے گزارتے ہوئے میزبان ملک تک پہنچانے کی روایت برقرار رہی۔

اولمپکس کے کھلاڑیوں کے لیے خوراک کتنی اہم ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:39 0:00

بعد ازاں انٹرنینشل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے بین الاقوامی سطح پر اولمپکس ریلی پر پابندی عائد کر دی اور مشعل کے شعلے کو ایتھنز سے میزبان ملک منتقل کیا جانے لگا جہاں مقامی سطح پر ٹارچ ریلی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

بیجنگ میں جمعے کو یہ مشعل اسی ’برڈ نیسٹ‘ اسٹیڈیم پہنچے گی جہاں 2008 کے اولمپکس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی تھی۔ یہاں اولمپکس کے افتتاح کے لیے الاؤ کو مشعل سے روشن کیا جائے گا جو اولمپک مقابلے جاری رہنے تک جلتا رہے گا۔

افتتاحی تقریب کے مقام پر مشعل سے الاؤ کو روشن کرنے والوں کی شناخت آخری وقت تک راز میں رکھی جاتی ہے۔

اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG