یوکرین جنگ اور نیٹو پر امیدواروں کا مؤقف
سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بائیڈن کو یوکرین جنگ کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے کہا :’’اگر ہمارے پاس واقعی صدر ہوتا، جو جانتا اور (روس کے صدر ولادیمیر) پوٹن اس کا احترام کرتے تو وہ کبھی بھی یوکرین پر حملہ نہیں کرتے۔
ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ منصب صدارت سنبھالنے سے پہلے ہی روس یوکرین تنازع حل کراسکتے ہیں۔
اس کے جواب میں جوبائیڈن نے کہا کہ پوٹن صرف یوکرین تک نہیں رکیں گے۔انہوں نے نیٹو اتحاد کا دفاع کیا اور یوکرین سے اظہارِ یکجہتی کا کریڈٹ بھی لیا۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ٹرمپ امریکہ کو نیٹو اتحاد سے باہر نکالیں گے اور اس طرح جنگ کے پھیلنے کا خطرہ مول لیں گے۔
یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے بائیڈن نے روسی صدر پوٹن کو ایک جنگی مجرم قرار دیا۔
انتخاب 'منصفانہ' ہوا تو نتائج مانوں گا: ٹرمپ
مباحثے کی شریک میزبان کے بار بار اس سوال پر کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ صدارتی انتخاب کے نتائج تسلیم کریں گے؟ سابق صدر نے کہا کہ اگر "انتخاب اچھا، قانونی اور منصفانہ ہوا" تو وہ نتائج تسلیم کریں گے۔
سابق صدر نے کہا کہ ایسا کرنا دوبارہ انتخاب لڑنے کے مقابلے میں ان کے لیے کہیں زیادہ آسان ہوگا۔
وقفے کے دوران امیدواروں نے بات چیت نہیں کی
مباحثے کو کور کرنے والے وائٹ ہاؤس پول رپورٹر نے کہا ہے کہ مباحثے کے وقفے کے دوران دونوں امیداروں نے ایک دوسرے سے بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ایک دوسرےکی جانب دیکھا۔
سی این این نے صرف وائٹ ہاؤس پول کےرپورٹر ہی کو اس ہال میں داخلے کی اجازت دی تھی جہاں صدارتی مباحثہ ہورہا ہے۔
پچاس منٹ کی بحث کے بعد پہلا وقفہ
صدر بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پچاس منٹ کی بحث کے بعد موڈریٹرز نے ایک وقفہ لیا جس کا دورانیہ پانچ منٹ تھا۔
نوے منٹ کے اس مباحثے میں دو بریکس بھی شامل ہیں۔