امریکی انتخابات: صدارتی امیدوار اور خارجہ پالیسی کے اہم مسائل
روس کی جارحیت، چین کی جانب سے درپیش اقتصادی چیلنجز، مشرقِ وسطیٰ میں جاری تشدد اور نازک عالمی تعلقات ا مریکی خارجہ پالیسی کے وہ اہم مسائل ہیں جن سے نئے امریکی صدر کو نمٹنا ہو گا۔
رواں برس پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدر جو بائیڈن اور ری پبلکن پارٹی کی طرف سے ڈونلڈ ٹرمپ امیدوار ہیں۔ دونوں صدارتی امیدوار جمعرات کو اپنے پہلے صدارتی مباحثے میں حصہ لے رہے ہیں۔
صدارتی امیدوار ممکنہ طور پر اپنی گفتگو کے نکات میں یہ اجاگر کریں گے کہ وہ کس طرح کہ عالمی منظرنامے پر امریکہ کی بالادست حیثیت قائم کرنا چاہیں گے۔
آسٹن میں قائم یونیورسٹی آف ٹیکساس میں تاریخ کے پروفیسر جیریمی سوری کہتے ہیں کہ فرق زیادہ واضح نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بائیڈن کا نقطہ نظر سرد جنگ کی بازگشت، آزاد خیال بین الاقوامیت اور زبردست حقیقت پسندی کا مجموعہ ہے۔ جب کہ ٹرمپ کی سوچ دوسری جنگ عظیم سے پہلے کے امریکہ کی بازگشت، تنہائی پسندی اور یک طرفیت کی جانب جھکاؤ پر مبنی ہے۔
امریکی انتخابات: ری پبلکن پارٹی کی تاریخ
امریکہ میں دو اکثریتی سیاسی جماعتیں ڈیموکریٹک پارٹی اور ری پبلکن پارٹی ہیں۔ آیئے ری پبلکن پارٹی کی تاریخ پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔
امریکی انتخابات: ڈیموکریٹک پارٹی کی تاریخ
امریکہ میں دو اکثریتی سیاسی جماعتیں ہیں۔ ڈیموکریٹک اور ری پبلکن۔ آیئے ڈیموکریٹک پارٹی کی تاریخ پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔
صدارتی مباحثے کے ضوابط
امریکہ کے صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کے میزبان نشریاتی ادارے 'سی این این' نے کڑے ضوابط رکھے ہیں اور گفتگو کو آگے بڑھانے کا مکمل خاکہ بھی دیا ہے۔
سی این این کے مطابق صدارتی مباحثے کا دورانیہ 90 منٹ پر مشتمل ہو گا اور امیدوار کوئی تمہیدی گفتگو نہیں کریں گے بلکہ صرف میزبانوں کے سوالات کا جواب دیں گے۔
ضوابط کے مطابق مباحثے کے دوران مقرر کا مائیک صرف بات کرتے وقت کھولا جائے گا اور بات ختم ہوتے ہی مائیک بند کردیا جائے گا۔ماڈریٹرز "وقت کی پابندی کرانے اور بحث کو تہذیب کے دائرے میں رکھنے کے لیے تمام ٹولز استعمال کریں گے۔
امریکہ میں اس سے قبل ہونے والے صدارتی مباحثوں میں حاضرین بھی موجود ہوتے تھے۔ تاہم اس بار ایسا نہیں ہو گا۔
مقررین کو اسٹیج پر پہلے سے لکھے ہوئے نوٹس یا کوئی اور شے ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر امیدوار کو پانی کی بوتل، ایک قلم اور لکھنے کے لیے پیڈ دیے جائیں گے۔
دونوں امیدواروں کو سوال کا جواب دینے کے لیے دو منٹ کا وقت دیا جائے گا۔مقابل امیدوار کی کسی بات کی تردید کرنے کے لیے دوسرے امیدوار کو ایک منٹ دیا جائے گا اور اس تردید یا اعتراض کا جواب دینے کے لیے پہلے مقرر کو ایک منٹ دیا جائے گا۔ میزبان اپنی صوابدید پر ایک اضافی منٹ بھی دے سکتے ہیں۔
ہر امیدوار کو گفتگو کے لیے دیا گیا وقت ختم ہونے سے پانچ سیکنڈ قبل سرخ بتی جلنا بجھنا شروع کر دے گی اور وقت ختم ہوتے ہی بتی مکمل طور پر سرخ ہوجائے گی۔
مباحثے کے لیے اسٹیج پر ایک جیسے پوڈیمز رکھے گئے ہیں جن میں سے صدر بائیڈن دائیں اور ٹرمپ بائیں جانب کھڑے ہوں گے۔ اسٹیج پر دائیں اور بائیں کھڑے ہونے کا یہ فیصلہ سکے سے ٹاس کر کے کیا گیا تھا جو بائیڈن جیت گئے تھے۔
مباحثے میں اشتہاروں کے لیے دو وقفے ہوں گے۔ وقفے کے دوران امیدوار اپنے عملے کے افراد سے نہیں مل سکیں گے۔ کمرشل وقفوں کے دوران کارپوریٹ اسپانسرشپ کی اجات دینا ٹی وی پر حالیہ صدارتی مباحثوں کی روایت کے برخلاف ہے۔
مباحثے کے اختتام پر دونوں امیدواروں کو اختتامی گفتگو کے لیے دو دو منٹ دیے جائیں گے جس میں پہلے بائیڈن اور آخر میں ٹرمپ بات کریں گے۔ یہ ترتیب بھی پوڈیم کے لیے ہونے والے ٹاس کے طریقہ کار سے متعین کی گئی ہے۔