رسائی کے لنکس

امریکہ: غیرملکی مسافروں پر موجودہ پابندیاں ہٹانے، نئے ویکسین قواعد کے نفاذ کا اعلان


 امریکہ نے پہلی مرتبہ 2020 میں غیر معمولی سفری پابندیاں لگائی تھیں تاکہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکا جاسکے۔
 امریکہ نے پہلی مرتبہ 2020 میں غیر معمولی سفری پابندیاں لگائی تھیں تاکہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکا جاسکے۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کئی غیرملکی مسافروں کے لیے ویکسین سے متعلق نئے قواعد کے نفاذ اور چین، بھارت سمیت یورپ کے ممالک کے لیے آٹھ نومبر سے سخت سفری پابندیوں کو ہٹانے کے حکم پر پیر کو دستخط کر دیے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکہ نے پہلی مرتبہ 2020 میں غیر معمولی سفری پابندیاں لگائی تھیں تاکہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکا جاسکے۔ ان قواعد میں امریکیوں کے سوا دیگر ممالک کے باشندوں جو گزشتہ 14 دن سے برطانیہ، 26 دن سے یورپ کے ممالک، آئرلینڈ، چین، بھارت، جنوبی افریقہ، ایران اور برازیل میں رہے ہوں، انہیں روکنا شامل تھا۔

البتہ اب امریکہ کی انتظامیہ کے اعلان میں کہا گیا ہے کہ یہ امریکہ کے مفاد میں ہے کہ مختلف ممالک سے مرحلہ وار پابندیوں کو ہٹایا جائے جو پہلے ان پر کرونا وائرس کی وجہ سے عائد گئی تھیں۔ اور ایسی فضائی سفر کی پالیسی کو اپنایا جائے جو بنیادی طور پر ویکسی نیشن پر منحصر ہو تاکہ امریکہ کے لیے بین الاقوامی فضائی سفر کی محفوظ واپسی ہو سکے۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ 18 سال سے کم عمر بچے اور کچھ طبی مسائل کا شکار افراد کو ویکسین کی اس نئی پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

اس کے علاوہ لگ بھگ ایسے 50 ممالک کے غیر سیاحتی مسافر جن کے ملک میں ویکسی نیشن کی شرح 10 فی صد سے بھی کم ہے وہ بھی نئے قواعد سے مستثنیٰ ہوں گے۔

ان ممالک میں نائیجیریا، مصر، الجیریا، آرمینیا، میانمار، عراق، نکاراگوا، سینیگال، یوگانڈا، لیبیا، ایتھوپیا، زمبیا، کونگو، کینیا، یمن، ہیٹی، چاڈ اور مڈغاسکر شامل ہیں۔

البتہ جنہیں استثنیٰ ملے گا انہیں امریکہ آمد کے بعد ساٹھ روز میں ویکسی نیشن کرانے کی ضرورت ہو گی۔

اس کے علاوہ غیر ملکی فضائی مسافروں کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ 'سرکاری ذرائع' سے ویکسی نیشن کے دستاویز فراہم کریں اور ایئرلائنز کے لیے یہ لازمی ہوگا کہ وہ تصدیق کریں کہ ویکسین کی آخری خوراک سفر کرنے کی تاریخ سے کم از کم دو ہفتے قبل کی ہو۔

بین الاقوامی مسافروں کو روانگی سے قبل تین دن کے اندر کیا گیا کرونا کا منفی ٹیسٹ کا ثبوت فراہم کرنا ضروری ہو گا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والے امریکیوں اور استثنیٰ حاصل کرنے والے غیر ملکیوں کو روانگی سے ایک دن قبل کرائے گئے منفی کرونا ٹیسٹ کا ثبوت دینا ہو گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے 20 ستمبر کو یہ کہا تھا کہ وہ نومبر کے اوائل میں 33 ممالک سے آنے والے مکمل ویکسی نیٹڈ مسافروں کے لیے پابندیاں ہٹا دے گا۔

امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ گھر والے اور دوست ایک دوسرے کو دوبارہ دیکھ سکتے ہیں۔ سیاح ہمارے بہترین مقامات کو دیکھ سکتے ہیں۔ یہ پالیسی معیشت کی بحالی کو بھی مزید تیز کرے گی۔

بائیڈن انتظامیہ نے ایئرلائنز کو بھی تفصیلی طور پر واضح کیا ہے کہ وہ امریکہ آنے والی پروازوں میں بیٹھنے سے قبل غیرملکی مسافروں سے تصدیق کریں کہ ان کی ویکسی نیشن ہو چکی ہے۔

امریکہ: بوسٹر شاٹس کے فیصلے پر تنقید کیوں ہو رہی ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:30 0:00

امریکی حکام اور ایئرلائنز کو ایک فکر یہ لاحق ہے کہ غیرملکی مسافروں کو نئے ویکسین قواعد سے آگاہی دینا یقینی بنانا ہے جو صرف دو ہفتوں میں نافذ ہو جائیں گے۔ اس ساتھ ویکسین نہ لگوانے والے امریکیوں کو سخت ٹیسٹنگ کے قواعد کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

امریکہ کے بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے ادارے (سی ڈی سی) نے پیر کو ایئرلائنز کے لیے نئے کانٹیکٹ ٹریسنگ رولز جاری کیے تاکہ وہ بین الاقوامی مسافروں سے فون نمبرز، ای میل اور امریکہ کا پتا حاصل کریں اور اسے ضرورت پڑنے پر 30 روز تک اپنے پاس رکھیں۔

سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ضروریات سے بچنے کی کوشش کرنے والے بین الاقوامی مسافروں کے لیے کوئی مذہبی استثیٰ نہیں ہے۔​

اس خبر میں شامل مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG