امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے آئندہ ماہ جمہوریت پر ایک کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا ہے جس میں شرکت کے لیے پاکستان سمیت 110 ملکوں کو مدعو کیا گیا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے مطابق صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں جمہوریت سے متعلق کانفرنس نو اور دس دسمبر کو آن لائن ہو گی جس میں مختلف ملکوں کے رہنما، سول سوسائٹی اور نجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔
محکمۂ خارجہ کے مطابق کانفرنس کا مقصد جمہوریت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنا اور اجتماعی اصلاحات سے اس کے ثمرات حاصل کرنا ہے۔
محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ دنیا بھر میں دورِ حاضر کے غیر معمولی چیلنجز کے لیے دنیا کو ایک ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق امریکہ نے حیرت انگیز طور پر اس کانفرنس میں چین اور روس کو مدعو نہیں کیا۔ البتہ تائیوان کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
تائیوان کو جمہوریت کانفرنس میں شرکت کی دعوت دینے پر امریکہ اور چین کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ چین تائیوان کو اپنے ملک کا حصہ قرار دیتا ہے جب کہ امریکہ اسے ایک آزاد ملک کی حیثیت سے تسلیم تو نہیں کرتا لیکن اسے ایک ماڈل جمہوریت گردانتا ہے۔
صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں ہونے والی جمہوریت کانفرنس میں پاکستان اور بھارت بھی مدعو ہیں۔
کانفرنس میں مشرقِ وسطیٰ سے صرف اسرائیل اور عراق کو مدعو کیا گیا ہے۔
امریکہ کے مشرقِ وسطیٰ میں اتحادی ممالک مصر، سعودی عرب، اردن، قطر اور متحدہ عرب امارات 'جمہوریت کانفرنس' کے لیے مدعو ملکوں میں شامل نہیں۔
مغربی ملکوں کے عسکری اتحاد نیٹو کے رکن ملک ترکی کو بھی جمہوریت کانفرنس کا دعوت نامہ ارسال نہیں کیا گیا۔ افریقی ملکوں سے کینیا، نائجیریا، نائجر، جنوبی افریقہ اور کانگو کو بھی دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔
اس خبر میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔