امریکی صدر جو بائیڈن جمعرات کے روز صحت سے متعلق ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کیے، جس میں صحت کی انشورنس کے پروگرام میں خصوصی اندراج کیلئے مدت شامل کی گئی ہےتا کہ کم آمدنی والے افراد اپنے لیے صحت کی انشورنس حاصل کر سکیں۔ اس پروگرام سےان لوگوں کی مدد ہو سکے گی جن کے پاس اب ہیلتھ انشورنس نہیں ہے۔
امریکیوں کیلئے اپنے آجر کے ذریعے ہیلتھ انشورنس حاصل کرنا سب سے عام طریقہ ہے، لیکن کرونا وائرس سے پھیلنے والی عالمی وبا کے دوران بہت سے افراد کی نوکریاں جاتی رہیں، جس کی وجہ سے ان کی ہیلتھ انشورنس بھی ختم ہو گئی۔
صدر بائیڈن کے حکم نامے کے تحت اوباما کیئر کے نام ے معروف ایفورڈ ایبل کیئر ہیلتھ کے تحت بنائی جانے والی انشورنس مارکیٹ میں تین ماہ پر محیط خصوصی اندارج کی مدت دی جا رہی ہے۔
عمومی طور پر اس پروگرام میں اندراج کی مدت ہر سال چھ ہفتوں کیلئے کھولی جاتی ہے۔
حکم نامے پر دستخط سے پہلے، وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسے میں جب ہم کووڈ نائینٹین سے لڑ رہے ہیں، امریکیوں کیلئے قابلِ دسترس انشورنس تک رسائی بہت اہم ہے۔
اس حکم نامے میں مرکزی حکومت کے اداروں کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ اس پروگرام کے تحت پہلے سے بیمار افراد کو، جن میں کووڈ نائیٹین کے اثرات بھی شامل ہیں، فراہم کی جانے والی سہولتوں میں رکاوٹ ڈالنے والی پالیسیوں پر از سر نو غور کیا جائے۔
اس وقت امریکہ میں چار لاکھ 29 ہزار سے زیادہ افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی ڈائریکٹر روشیل ولینسکی نے بدھ کے روز رپورٹروں کو بتایا تھا کہ ان کی ایجنسی کا خدشہ ہے کہ 20 فروری سن 2021 تک امریکہ میں کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد چار لاکھ 79 ہزار سے لیکر پانچ لاکھ 14 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔
بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف لڑائی میں کی جانے والی کاوشوں پر ہفتے میں تین بار بریفنگ دی جائے گی۔ اس سلسلے میں یہ ولینسکی پہلی بریفنگ تھی۔
وائٹ ہاؤس میں کووڈ نائینٹین ٹیم کے سربراہ جید زائینٹس کا کہنا ہے کہ امریکی محکمہ ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز ویکسین لگانے کیلئے مزید ہیلتھ ورکروں کی فراہمی پر کام کر رہا ہے۔
جیف کا کہنا تھا کہ حکومت ریٹائر ہونے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کو اجازت دے گی ہے کہ وہ ویکسین لگا سکیں، اور صحت کے شعبے سے وابستہ ایسے پیشہ ور جو ایک ریاست میں کام کرتے ہیں، اِنہیں بھی دوسری ریاست میں جا کر ویکسین لگانے کی اجازت ہو گی۔
جیف زائینٹس کا کہنا تھا کہ کانگریس کو صدر بائیڈن کے کووڈ نائینٹین ریلیف بل کی فوری طور پر منظوری دینی چاہئے تا کہ ویکسین لگانے کی رفتار برقرار رہے اور کرونا ٹیسٹ کرنے کی اہلیت میں وسعت پیدا ہو سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن کے دس کروڑ افراد کو ایک سو روز میں ویکسین لگانے کے ہدف کو حاصل کرنے پر انتظامیہ پوری تن دہی سے کام کر رہی ہے۔