'میموریل ڈے' کے موقع پر پیر کو امریکی صدر جوبائیڈن آرلنگٹن نیشنل سیمیٹری گئے۔ اس دن کو انھوں نے '' مقدس رسم '' قرار دیتے ہوئے ملک کی فوج میں خدمات بجا لاتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے مرد و زن کو سلام پیش کیا۔
صدر نےاس تقریب میں ملک کے لیے جان قربان کرنے والوں کے لواحقین کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''آج ہم اپنے مقدس عہد کی پاسداری کرتے ہیں۔ یہ سادہ سا منفرد عہد ہے۔اور وہ ہے اپنوں کو یاد کرنا''۔
امریکہ میں مئی کے آخری ہفتے کے پیر کے دن میموریل ڈے پر فوج میں خدمات بجا لانے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے، جنھوں نے ملک کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا۔ اس دن وفاقی تعطیل ہوتی ہے، جس موقع پر متعدد امریکی لڑائی کی یادگاروں یا سیمیٹریز جاتے ہیں، جہاں وہ قبروں پررسمیہ پھول رکھتے ہیں۔
بائیڈن نے کہا کہ آج ہی کے دن ان کے بیٹے بو بائیڈن کی ساتویں برسی ہے، جو ایک سابق فوجی تھے۔ بائیڈن نے کہا کہ'' بو بائیڈن کا انتقال سرطان کے باعث ہوا، جو حاضر سروس نہیں تھے۔ میں ہر میموریل ڈے پر ان سے ملاقات کرتا ہوں''۔
بائیڈن نے کہا کہ امریکی سپاہی جمہوریت کی بقا کے لیے جانیں دیتے رہے ہیں، یہ رتبہ چمپئنز کو ہی ملا کرتا ہے۔ انھوں نے اس بات کی جانب توجہ دلائی کہ یوکرین پر جارحیت کے سبب اس وقت وہاں یہی جدوجہد جاری ہے۔
بقول ان کے، آج یوکرین میں جمہوریت اور آزادی اور عوام کی سلامتی کے لیے ایک لازوال جدوجہد جاری ہے، جو اپنی قوم کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے محاذ جنگ پر لڑ رہے ہیں۔ لیکن، یہ لڑائی اس وسیع تر لڑائی کا حصہ ہے جو تمام لوگوں کو متحد کرتی ہے، جو دراصل جمہوریت اور مطلق العنانی، آزادی اور جبر کے مابین لڑائی ہے''۔
فوجی قبرستان میں حاضری کے دوران صدر بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس نے گمنام سپاہی کی یادگار پر پھولوں کی ایک چادر چڑھائی، جس نے لڑائی کے دوران ملک کے لیے جان قربان کی، لیکن یہ معلوم نہیں کہ یہ کس سپاہی کی قبر ہے۔
وبا کے باعث دو سال کے وقفے کے بعد، واشنگٹن میں پیر کے روز میموریل ڈے کی پریڈ پھر سے کونسٹی ٹیوشن اوینو پر ہوئی۔
دارالحکومت میں میموریل ڈے منانے کے لیے موٹر سائیکل سوار بھی اپنے راستے سے گزرے، جو اس تہوار کا ایک لازمی جزُو بن چکا ہے۔
موٹر سائیکل سواروں کی تقریب، جسے 'رولنگ ٹو رمیمبر' کے نام سے پکارا جاتا ہے، اس سال انہوں نےاپنے مشن کو مزید وسعت دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دن واشنگٹن اور گرد و نواح میں انھوں نے اپنے دلیرانہ فن کا مظاہرہ کیا، جس کا مقصد ملک کے سابق فوجیوں کو درپیش اہم مسائل سے لوگوں کو آگاہ کرنا تھا۔
میموریل ڈے کی مناسبت سے ہر سال کی طرح اس بار بھی متعدد امریکی خاندانوں نے پکنک میں شرکت کی، چونکہ امریکہ میں یہ دن موسم گرما کے آغاز کے دن سے تعبیر کیا جاتا ہے۔