کراچی میں چین کے قونصل خانے پر دہشت گرد حملے کے بعد ٹوئیٹر نے کالعدم بلوچ گروپ بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے) کا اکاؤنٹ معطل کر دیا ہے۔
جمعے کی صبح تین حملہ آور ایک گاڑی میں سوار ہو کر قونصلیٹ پہنچے تھے جہاں انہوں نے فائرنگ کرتے ہوئے عمارت کے اندر گھسنے کی کوشش کی۔ سیکیورٹی اداروں کی کارروائی میں تینوں حملہ آور مارے گئے اور ان کے قبضے سے بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔
دہشت گرد حملے میں دو پولیس اہل کار، ایک سیکیورٹی گارڈ اور دو عام شہری بھی ہلاک ہوئے، لیکن سفارت خانے کا تمام عملہ محفوظ رہا۔
سوشل میڈیا نیٹ ورکنگ کی ایک اہم سائٹ ٹوئیٹر نے عسکری گروپ کی جانب سے ان تین حملہ آوروں کی تصاویر اپ لوڈ کرنے کے بعد، جنہوں نے چین کے قونصل خانے پر حملے میں حصہ لیا تھا، اس کا اکاؤنٹ معطل کر دیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بی ایل اے نے ملک کے اندر دہشت گرد حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے لیکن اس وقت اکاؤنٹ کی معطلی کی فوری وجہ چین کی قونصلیٹ پر اس کا دہشت گرد حملہ بنی ہے۔
اگرچہ بی ایل اے زیادہ تر بلوچستان میں متحرک ہے لیکن یہ گروپ پاکستان کے کئی دوسرے حصوں میں بھی حملے کر چکا ہے۔
ٹوئیٹر کا کہنا ہے کہ بی ایل اے نے اکاؤنٹ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے۔
پاکستان کے سیکیورٹی ادارے یہ الزام لگاتے ہیں کہ بی ایل اے کے رابطے سرحد پار پاکستان مخالف طاقتوں سے ہیں۔