رسائی کے لنکس

دہشت گردی کے مقابلے کے لیے مل کر کام کریں گے، امریکی اور سعودی وزرائے خارجہ


 امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں خلیج کونسل سیکرٹرئیٹ میں ،فوٹو اے پی 7 جون 2023
امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں خلیج کونسل سیکرٹرئیٹ میں ،فوٹو اے پی 7 جون 2023

امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے سعودی عرب کے اپنے دورے میں بدھ کے روز ریاض میں سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان اور خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی ۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ اور سعودی سفارت کاروں نے علاقائی اور عالمی امو ر کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان موجودمتعدد خدشات پر گفتگو کی ۔جمعرات، کو امریکی وزیر خارجہ اینٹنی​ بلنکن اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان داعش کے عسکریت پسندوں کے خلاف لڑنے والے 80 ملکوں کے مضبوط اتحاد کے اجلاس کی میزبانی کر رہے ہیں ۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ بلنکن اور سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نےدہشت گردی کے مقابلے کے لئےمل کر کام کرنے اور یمن میں پائدار امن لانے کی کوششوں کی مدد کےساتھ ساتھ اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ خطے میں استحکام، سیکیورٹی ، جنگی تنازعوں میں کمی اور یک جہتی کے فروغ کےلیے کام کریں گے۔ دونوں فریقوں نے سوڈان میں لڑائی کے خاتمے کے لیے اپنا بھر پور تعاون جاری رکھنے کا بھی عہد کیا ۔

ا مریکہ اور سعودی عرب سوڈان کے تنازعے پر جدہ میں منعقدہ مذاکرات کی میزبانی کر چکے ہیں لیکن متحارب دھڑوں کے درمیان پائدار جنگ بندی کی ثالثی نہیں کرا سکے ۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اور ترجمان ، ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکہ مسلسل یہ یقین رکھتا ہے کہ، کسی تنازعے کے حل کے لئے فوجی نہیں ، سفارتی حل کی ضرورت ہے ۔ ہم دونوں فریقوں پر دباو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ہم نے ویزا کی پابندیاں لاگو کی ہیں ، اقتصادی پابندیاں عائد کی ہیں ، اپنی کاروباری ایڈوائزریز کو اپ ڈیٹ کیا ہے اورہم مزید کارروائیوں کے لئے بھی تیار ہیں،۔

پٹیل نے کہا کہ، ہم بھر پور طریقے سے مصروف رہے، لیکن ابھی تک باقاعدہ مذاکرات بحال نہیں ہوئے ہیں ۔

امریکی وزیر خارجہ بلنکن اور سعودی ولی عہد شہزادے محمد بن سلمان کی بدھ کو جدہ میں ملاقات ،فوٹو اے پی 7 جون 2023
امریکی وزیر خارجہ بلنکن اور سعودی ولی عہد شہزادے محمد بن سلمان کی بدھ کو جدہ میں ملاقات ،فوٹو اے پی 7 جون 2023

اس سے پہلے انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادے محمد بن سلمان سے جدہ میں ملاقات کی جہاں امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق انہوں نے رواں سال کے اوائل میں سوڈان سےامریکیوں کے انخلا میں سعودی عرب کی مدد پر شکریہ ادا کیا ۔

دونوں نے پورے مشرق وسطیٰ اور دنیا کےدیگر ملکوں میں استحکام ، سیکیورٹی اور خوشحالی کے فروغ کے اپنے مشترکہ عزم کی توثیق کی، جس میں یمن میں ایک جامع سیاسی معاہدے کے ذریعے امن ، خوشحالی اور سیکیورٹی کے حصول کا عزم شامل تھا۔

امریکی وزیر خارجہ بلنکن سعودی عرب ریاض میں خلیج کونسل سیکرٹریٹ میں کونسل کے وزراء کے ساتھ، فوٹو اے پی 7،جون 2023
امریکی وزیر خارجہ بلنکن سعودی عرب ریاض میں خلیج کونسل سیکرٹریٹ میں کونسل کے وزراء کے ساتھ، فوٹو اے پی 7،جون 2023

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میٹنگ کی جاری کردہ تفصیلات بیان کرتےہوئےکہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ہمارے دو طرفہ تعلقات کو انسانی حقوق کی ترقی کے ذریعے مضبوط کیا جائے۔

ملر نے کہا کہ اجلاس میں اقتصادی تعاون کو مستحکم کرنے پر بھی گفتگو ہوئی ، خاص طور پر شفاف توانائی اور ٹکنالوجی کے شعبوں میں ۔

بلنکن نے دورے سےقبل پیر کے روز کہا تھا کہ اسرائیل او ر سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو مزید معمول پر لانے سے امریکہ کا ایک حقیقی قومی سلامتی مفاد وابستہ ہے ۔

امریکہ نے کم از کم سابق صدر جمی کارٹر کی انتظامیہ کے دور تک ، اسرائیل اور مصر، بحرین، مراکش اور متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ملکوں کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کام کیا ہے۔

بلنکن نے اسرائیل نواز لابی AIPAC کے ایک اجلاس کو بتایا کہ ان کے دورہ سعودی عرب میں اسرائیل اور سعودی عرب کےدرمیان تعلقات کے فروغ کے لیے کام کرنا شامل ہے۔

بلنکن نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ہم تعلقات کےاس فروغ میں ایک اہم کردار ادا کر سکتےہیں اور ہمیں در حقیقت ایسا کرنا چاہئے ۔ بلنکن نے مزید کہا کہ "اب، ہمیں اس بارے میں کوئی گمان نہیں ہے کہ یہ جلدی یا آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔"

اس رپورٹ کا کچھ مواد اے پی ا، اے ایف پی اور رائٹر سے لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG