بھارتی انتخابات میں حصہ لینے والی ایک درجن سے زائد بالی ووڈ شخصیات نے اپنے مخالفین کو انتخابات میں شکست دی ہے۔ ان میں سے بیشتر فنکاروں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور کامیابی اپنے نام کی جبکہ کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے زیادہ تر فنکار ہار گئے جن میں ارمیلا مٹونڈکر بھی شامل ہیں۔
لوک سبھا کا الیکشن جیتنے والے فنکاروں میں ماضی کی ڈریم گرل کہلائی جانے والی ہیما مالنی اور ان کے سوتیلے بیٹے سنی دیول بھی شامل ہیں۔
دونوں نے بالترتیب متھرا، اترپردیش اور گرداس پور، پنجاب سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ ہیما پہلے بھی متھرا سے دو بار انتخابات جیت چکی ہیں جبکہ سنی دیول نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا ہے۔ سیاست میں پہلی بار آمد کے باوجود سنی دیول کو بھاری اکثریت سے کامیابی ملی ہے۔
ارمیلا فلمی پردے پر ہوں تو اپنے بے شمار فینز بنانے میں کامیاب رہیں لیکن سیاسی میدان میں شاید ان کی آمد عوام کو پسند نہیں آئی اور یوں وہ یہ انتخابات ہار گئیں۔ وہ ممبئی کے ایک حلقے سے کانگریس کی امیدوار تھیں۔
شتروگھن سنہا سیاست میں تو نئے نہیں مگر اب تک وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے آئے تھے لیکن اس بار انہیں پارٹی تبدیل کرنا مہنگا پڑا۔ وہ بہار میں پیدا ہوئے اور پٹنہ سے ہی انہوں نے کانگریس کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور ہار گئے۔
اس بار شترو گھن سنہا کی اہلیہ اور ماضی کی مقبول اداکارہ پونم سنہا بھی انتخابات کا حصہ تھیں۔ انہوں نے لکھنؤ سے سماج وادی پارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑا لیکن ان کے مقابلے میں بی جے پی کے تجربہ کار سیاست دان راج ناتھ سنگھ تھے جو وزیرداخلہ بھی رہ چکے ہیں پونم ان سے انتخاب ہار گئیں۔
شترو گن سنھا کی طرح ہی کرن کھیر بھی سینئر بالی ووڈ ایکٹریس ہیں جنہوں نے چندی گڑھ پنجاب سے بی جے پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔ اسی طرح بی جے پی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے منوج تیواری نے بھی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
اسٹار پلس کی سیریل کیوں کہ ساس بھی کبھی بہو تھی سے شہرت پانے اور سیاسی میدان کو اپنے حق میں ہموار کرنے والی سینئر وزیر اور بی جے پی رہنما سمرتی ایرانی کی کامیابی تمام فنکاروں سے برتر سمجھی جارہی ہے کیوں کہ انہوں نے اترپردیش میں برسوں سے کانگریس کا گڑھ سمجھی جانے والی نشست امیٹھی سے کانگریسی صدر راہول گاندھی کو شکست دی۔
جنوبی بھارت کے نامور ہیرو اور ہندی فلم سنگھم سے ممبئی فلم انڈسٹری میں کامیابی سے قدم رکھنے والے ولن پرکاش راج نے ریاست کرناٹک کے شہر بنگلورو سے الیکشن لڑا لیکن اپنے مخالف اور منجھے ہوئے سیاستدان سے ہار گئے۔
دہلی سے الیکشن لڑنے والے بی جے پی کے امیدوار اور بالی ووڈ سنگر ہنس راج کامیاب رہے۔ بالی ووڈ کے ایک اور سنیئر اداکار راج ببر جو پہلے بھی کئی بار سیاست میں قسمت آزما چکے ہیں وہ اس بار فتح پور سکری سے بی جے پی کے امیدوار تھے اور انتخابات میں کامیاب رہے۔
ایک اور بالی ووڈ ولن روی کرشن کا جنہوں نے گورکھ پور اترپردیش سے بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی۔
ادھر جیہ پرادہ بھی مسلسل کئی انتخابات میں حصہ لیتی اور کامیاب ہوتی رہی ہیں لیکن اس بار ان کا مقابلہ اپنے ہی استاد اعظم خان سے تھا لہذا سماج وادی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ان کے استاد رامپور کی نشست سے انہیں ہرانے میں کامیاب رہے۔
ان بڑے ناموں کے علاوہ اور بھی بہت سی فلمی شخصیات نے اس بار اپنے لیے انتخابی میدان کا انتخاب کیا جن میں کچھ علاقائی زبانوں کے فنکار بھی شامل ہیں۔ ان میں نصرت جہاں روحی، ممی چکرورتی، ماضی کی مشہور اداکارہ من من سین، اداکار دیو (آل انڈیا ترنمول کانگریس) اور بابل سپریو (بی جے پی) شامل ہیں تاہم ان فنکاروں میں سے بھی اکثر کامیابی حاصل نہ کرسکے۔