|
ویب ڈیسک _ بالی وڈ اداکار سلمان خان کو مبینہ طور پر لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے ایک مرتبہ پھر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کی رپورٹ کے مطابق دھمکی آمیز پیغام میں رقم کا مطالبہ کیا گیا ہے اور نہ دینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ممبئی ٹریفک پولیس کو بھیجے گئے ایک واٹس ایپ پیغام میں خبر دار کیا گیا ہے کہ اگر رقم ادا نہ کی گئی تو ادکار کا حشر مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیق سے بدتر ہوگا۔
دھمکی آمیز پیغام میں کہا گیا ہے کہ "اسے ہلکا نہ لیں۔ اگر سلمان خان زندہ رہنا اور لارنس بشنوئی سے دشمنی ختم کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پانچ کروڑ روپے دینے ہوں گے۔ اگر رقم نہ دی تو ان کی حالت بابا صدیق سے بدتر ہو گی۔"
واضح رہے کہ بالی وڈ شخصیات سے قریبی تعلق رکھنے والے سیاسی رہنما بابا صدیق کو حال ہی میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس قتل میں مبینہ طور پر بشنوئی گینگ کے ارکان کے ملوث ہونے کا کہا جا رہا ہے۔
گینگ کے ایک ممبر نے فیس بک پر پوسٹ میں بابا صدیق کے قتل کی ذمے داری قبول کی تھی۔ فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا کہ گینگ نے بابا صدیق کو اداکار سلمان خان اور داؤد ابراہیم جیسی انڈر ورلڈ شخصیات سے مبینہ روابط کی وجہ سے نشانہ بنایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ممبئی پولیس اس بات کا پتا لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ یہ پیغام سب سے پہلے کہاں سے بھیجا گیا۔ ساتھ ہی سلمان خان کے باندرا کی رہائش گاہ کے اطراف سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے۔
سلمان خان اور لارنس بشنوئی کا تنازع کب سے ہے؟
بشنوئی اور سلمان خان کے درمیان تنازع اس وقت شروع ہوا جب سن 1998 میں سلمان خان ساتھی اداکار سیف علی خان، تبو، سونالی اور نیلم کے ہمراہ فلم 'ہم ساتھ ساتھ ہیں' کی شوٹنگ کے لیے جودھ پور میں تھے۔
سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک گاؤں کے نزدیک نایاب نسل کے دو چنکارا ہرنوں کا شکار کیا تھا۔
سلمان خان کے خلاف یہ مقدمہ عدالتوں میں زیرِ سماعت رہا جب کہ وہ خود ضمانت پر رہا ہیں۔
بشنوئی برادری کالے ہرن کو ایک مقدس جانور تصور کرتی ہے۔
فورم