رنگین سیٹ اور خوبصورت رقص و موسیقی سے آراستہ بالی وڈ (بھارتی) فلموں نے پانچ بھارتیوں کو دنیا کے سب سے زیادہ معاوضہ پانے والے مرد اداکاروں کی فہرست میں پہنچا دیا ہے۔
ان میں سے تین اداکار، سلمان خان، امیتابھ بچن اور اکشے کمار، سرفہرست دس اداکاروں میں شامل تھے اور انہوں نے ڈوین ’دی راک‘ جانسن اور لیونارڈو ڈی کیپریو جیسے ہالی وڈ کے چوٹی کے اداکاروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
’فوربز‘ جریدے کی طرف سے تازہ ترین درجہ بندی گزشتہ ہفتے جاری کی گئی تھی اور اس میں ہالی وڈ کے علاوہ دوسری فلمی صنعتوں میں کام کرنے والے اداکاروں کو بھی شامل کیا گیا تھا، جس سے پہلی مرتبہ دنیا کے فلمی ستاروں کی آمدن کا عالمی موازنہ ممکن ہوا۔
امریکی اداکار رابرٹ ڈاؤنی جونیئر 2014 میں آٹھ کروڑ ڈالر آمدن کے ساتھ مسلسل تیسری مرتبہ سب سے زیادہ معاوضہ پانے والے اداکاروں میں سرفہرست رہے۔
ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے مارشل آرٹس فلموں کے محبوب اداکار جیکی چن گزشتہ سال پانچ کروڑ ڈالر آمدن کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے جس کا بیشتر حصہ چین میں بنائی جانے والی فلموں سے حاصل کیا گیا۔
سب سے زیادہ معاوضہ پانے والے بھارتی اداکار سلمان خان اور امیتابھ بچن دونوں تین کروڑ پینتیس لاکھ ڈالر آمدن کے ساتھ ساتویں نمبر پر رہے۔
ان کے علاوہ 34 اداکاروں کی فہرست میں اکشے کمار تین کروڑ 35 لاکھ ڈالر آمدن کے ساتھ نویں، شاہ رخ خان دو کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے ساتھ 18 ویں اور رنبیر کپور ایک کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے ساتھ 30 ویں نمبر پر رہے۔
سلمان خان کی اس درجہ بندی میں ساتویں پوزیشن سے ظاہر ہوتا ہے کہ بالی وڈ ستارے کسی بھی سکینڈل سے بری طرح متاثر ہوئے بغیر اپنی پوزیشن برقرار رکھ سکتے ہیں۔
سلمان خان کو ایک بے گھر شخص کو گاڑی تلے کچل کر مارنے اور دیگر چار کو زخمی کرنے کے کیس میں مسلسل میڈیا کی توجہ کا سامنا ہے۔ کیس پر عدالتی کارروائی جاری ہے۔ معدومی کے خطرے سے دوچار ہرن کے غیر قانونی شکار پر 2006 میں عدالت کی طرف سے دی گئی سزا سے بھی ان کی مقبولیت میں کمی نہیں آئی، جس کے خلاف انہوں نے اپیل کر رکھی ہے۔
اگرچہ بھارتی اداکار کروڑوں روپے کما رہے ہیں مگر زیادہ تر ہندی فلمیں خسارے میں جا رہی ہیں۔ بالی وڈ دنیا کی سب سے بڑی فلمی صنعت ہے جہاں سالانہ تقریباً ایک ہزار فلمیں بنتی ہیں جو ہالی وڈ کی فلموں کی پیداوار سے دگنی تعداد ہے۔ مگر اس برس لگ بھگ آدھ درجن فلمیں ہی منافع کما سکیں جبکہ ممبئی فلمی صنعت میں بننے والی سینکڑوں فلموں کو خسارے کا سامنا رہا۔
معاشی ترقی اور متوسط طبقے میں پھیلاؤ کے ساتھ زیادہ افراد سینما ٹکٹ خرید رہے ہیں اور سینما گھروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ مگر بالی وڈ کو درآمد شدہ فلموں سے مسابقت کا سامنا ہے۔
1990 کی دہائی تک بھارتی فلموں میں عموماً سیاستدان یا جرائم پیشہ افراد سرمایہ کاری کرتے تھے۔ مگر اب فلمی صنعت میں جدت آگئی ہے اور بڑی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ غیر ملکی پروڈکشن ہاؤس سونی پکچرز، والٹ ڈزنی کمپنی اور یونیورسل سٹوڈیوز نے بھی بھارت میں اپنے دفاتر کھولے ہیں۔