رسائی کے لنکس

سیف علی خان کی گرفتاری اور رہائی


سیف علی خان کی گرفتاری اور رہائی
سیف علی خان کی گرفتاری اور رہائی

بالی ووڈ ایکٹر سیف علی خان کو ممبئی پولیس نے تشدد کے الزام میں گرفتار اور بعد ازاں ضمانت پر رہا کردیا۔ بدھ کی شام انہیں ممبئی کے کولابا پولیس اسٹیشن طلب کیا گیا جہاں حاضری کے فوری بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا تاہم بعد میں تھانے میں ہی ضمانت پر انہیں رہا کردیا گیا۔

سیف علی خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اقبال شرما نام کے ایک شہری کی گھونسہ مار کر ناک کی ہڈی توڑ ی ہے۔ اقبال شرما نے منگل کی شام تھانے میں شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد پولیس نے سیف کے خلاف دفعہ 325اور 34کے تحت معاملہ درج کرلیا ۔ پولیس نے سیف علی خان کے دو دوستوں کو بھی شریک مجرم ٹھہرایا اور تینوں کو بدھ کی شام تھانے طلب کرلیا۔

بھارتی نژاد اقبال شرما پیشے کے اعتبار سے تاجر اور جنوبی افریقہ کے رہائشی ہیں۔منگل کی رات وہ ممبئی کے علاقے کولابا میں واقع تاج ہوٹل کے ریسٹورنٹ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ تبھی انہیں برابر والی ٹیبل سے زور زور سے ہنسی مذاق کرنے کی آوازیں سنائیں دیں جو معمول سے زیادہ آواز میں تھیں۔ اس پر اقبال شرما نے برابر والی ٹیبل پر جاکر شور بند کرنے کا کہا ، جہاں سیف علی خان اپنے دو دوستوں کے ساتھ براجمان تھے۔

اقبال شرماکے اعتراض پر سیف علی خان غصے میں آگئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر خاموشی چاہئے تو ریسٹورنٹ کے بجائے کسی لائبریری میں جاکر بیٹھیں۔ غیر متوقع اس جواب پر اقبال شرما کی سیف علی خان اور ان کے دوستوں سے تو تو میں میں ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے بات ہاتھ پائی تک جاپہنچی۔

ہاتھ پائی کے دوران ہی اقبال کی ناک پر سیف علی خان کا ایک گھونسہ اتنے زور سے پڑا کہ ان کے ناک کی ہڈی ہی ٹوٹ گئی۔ تشدد کے بعد اقبال شرما نے کولابا پولیس اسٹیشن میں سیف علی خان کے خلاف رپورٹ درج کرادی ۔

ممبئی پولیس نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے ۔ پولیس نے سیف علی خان اور ان کے دو دوستوں کے خلاف کیس درج کرلیا۔اسسٹنٹ کمشنر پولیس اقبال شیخ کے مطابق سیف علی خان کو تفتیش کی غرض سے بدھ کو تھانے طلب کیا گیا جہاں انہیں حراست میں لے لیا گیا تاہم بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

سیف علی خان کو سن 2008ء میں بھی ایک فلم کے سیٹ پرپریس فوٹوگرافر سے جھگڑا کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔ آخر کار یہ معاملہ ان کے معافی نامے کے بعد رفع دفع ہوا۔

XS
SM
MD
LG