بوسٹن بم دھماکوں میں ملوث مشتبہ نوجوان جوہر سرنائیو کو اسپتال سے جیل کے طبی مرکز منتقل کر دیا گیا ہے۔
جوہر گزشتہ ہفتے شدید زخمی حالت میں گرفتار ہونے کے بعد اسپتال میں زیر علاج تھا۔
امریکی حکام نے جمعہ کے روز بتایا کہ جوہر کو میساچوسٹس میں فورٹ ڈیونس میں قائم جیل کے طبی مرکز منتقل کیا گیا۔
19 سالہ جوہر کی حالت کے بارے تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
حکام کے بقول ڈیونس کی اس تنصیب میں مخصوص اور لمبے عرصے کے لیے درکار علاج معالجے والے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔
مشتبہ نوجوان کا بھائی اور مبینہ منصوبہ ساز 26 سالہ تیمرلان سرنائیو گزشتہ ہفتے پولیس کے ساتھ مزاحمت کے دوران ہلاک ہوگیا تھا۔
ادھر نیویارک پولیس کے سربراہ رے کیلی کا کہنا ہے کہ جوہر نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ وہ نیویارک میں بم دھماکے کرنا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ اس وقت ناکام ہوگیا جب ملزمان کی طرف سے اغوا کی جانے والی گاڑی میں ایندھن بھرواتے ہوئے ڈرائیور فرار ہوگیا جس نے بعد ازاں پولیس کو اطلاع دی۔
نیویارک کے میئر مائیکل بلومبرگ کا کہنا تھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2001ء میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والا یہ شہر اب بھی ایک ہدف ہے۔
’’یہ حقیقت ہے کہ نیویارک شہر امریکہ اور اس کے شہریوں سے نفرت کرنے والوں کے لیے اب بھی ایک اہم ہدف ہے۔‘‘
گزشتہ ہفتے بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے اختتامی مرحلے پر ہونے والے بم دھماکوں میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوگئے تھے۔
جوہر گزشتہ ہفتے شدید زخمی حالت میں گرفتار ہونے کے بعد اسپتال میں زیر علاج تھا۔
امریکی حکام نے جمعہ کے روز بتایا کہ جوہر کو میساچوسٹس میں فورٹ ڈیونس میں قائم جیل کے طبی مرکز منتقل کیا گیا۔
19 سالہ جوہر کی حالت کے بارے تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
حکام کے بقول ڈیونس کی اس تنصیب میں مخصوص اور لمبے عرصے کے لیے درکار علاج معالجے والے قیدیوں کو رکھا جاتا ہے۔
مشتبہ نوجوان کا بھائی اور مبینہ منصوبہ ساز 26 سالہ تیمرلان سرنائیو گزشتہ ہفتے پولیس کے ساتھ مزاحمت کے دوران ہلاک ہوگیا تھا۔
ادھر نیویارک پولیس کے سربراہ رے کیلی کا کہنا ہے کہ جوہر نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ وہ نیویارک میں بم دھماکے کرنا چاہتے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ اس وقت ناکام ہوگیا جب ملزمان کی طرف سے اغوا کی جانے والی گاڑی میں ایندھن بھرواتے ہوئے ڈرائیور فرار ہوگیا جس نے بعد ازاں پولیس کو اطلاع دی۔
نیویارک کے میئر مائیکل بلومبرگ کا کہنا تھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2001ء میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والا یہ شہر اب بھی ایک ہدف ہے۔
’’یہ حقیقت ہے کہ نیویارک شہر امریکہ اور اس کے شہریوں سے نفرت کرنے والوں کے لیے اب بھی ایک اہم ہدف ہے۔‘‘
گزشتہ ہفتے بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے اختتامی مرحلے پر ہونے والے بم دھماکوں میں ایک بچے سمیت تین افراد ہلاک اور 170 زخمی ہوگئے تھے۔