رسائی کے لنکس

آج کل کے بیٹے والد سے زیادہ قریب ہیں: سروے


ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی نسل کے والد اور بیٹوں کے بہتر تعلقات آنے والی نسلوں کے لیے نیک شگون ثابت ہوں گے۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق نئی نسل کے باپ اور بیٹے جذباتی طور پر ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہیں بلکہ پہلے کے مقابلے میں آج باپ اور بیٹے کے درمیان تعلقات زیادہ مستکحم ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ نئی نسل کے والد اور بیٹوں کے بہتر تعلقات آنے والی نسلوں کے لیے نیک شگون ثابت ہوں گے۔

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آج کل کے بیٹوں میں اپنے والد کے ساتھ قریبی لگاؤ پیدا ہونے کا امکان ماضی کے مقابلے میں دوگنا ہے۔

سروے سے معلوم ہوا ہے کہ مجموعی طور پر 35 فیصد یا ہر تین میں سے ایک والد اور بیٹا ایک دوسرے سے قریبی انسیت رکھتا ہے۔

برطانیہ کے ایک قومی سروے میں 1000 والد اوران کے بیٹے شامل تھے جن کی عمریں 12 سے 16 برس کے درمیان تھیں۔

روزنامہ انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ تحقیق کے شریک والدوں میں سے 18 فیصد نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے ساتھ اپنے تعلقات کو اسی طرح محسوس کرتے ہیں جیسا ان کا اپنے والد کے ساتھ رشتہ تھا۔

تاہم آج کے باپوں کی سات فیصد تعداد نے اپنے بیٹوں کے ساتھ تعلقات کو خوفناک قرار دیا اور 2 فیصد کے مطابق آج ان کا اپنے بیٹے کے ساتھ اسی طرح کا کھنچاؤ والا رشتہ ہے۔

علاوہ ازیں ہر 5 میں سے ایک والد کا کہنا تھا کہ ان کے اپنے والد کے ساتھ تعلقات کشیدہ نوعیت کے رہے ہیں جبکہ 10 میں سے ایک والد نے بتایا کہ اپنے بیٹے کے ساتھ ان کے تعلقات کشیدہ نوعیت کے ہیں۔

'مڈل سیکس یونیورسٹی ' سے منسلک طبی ماہر نفسیات ڈاکٹر فیونا اسٹار نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے اس بات کی تصدیق ہوئی ہے جو ماہر نفسیات اور معالج اپنے کلینک میں دیکھ رہے ہیں۔ یعنی باپ اور بیٹے کے رشتے کی نوعیت آج تبدیل ہوگئی ہے۔ وہ ایک دوسرے سے ماضی کی نسبت بہت زیادہ مانوس ہیں، ایک دوسرے سے ہر موضوع پر بات چیت کرتے ہیں اور ہمیشہ سے کہیں زیادہ ایک دوسرے پر توجہ دیتے ہیں۔

ڈاکٹر اسٹارکا کہنا تھا کہ بچے کی ولادت کے وقت والد کی موجودگی اور بچوں کی نگہداشت کے معاملات میں والد کی شرکت کی وجہ سے اس رشتہ کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔ باپ اور بیٹوں کے قریبی تعلقات کی وجہ سے نئی نسل کے والد جذباتی طور پر زیادہ سمجھ دار ہو سکتے ہیں۔

سروے میں شریک والد کی نصف تعداد نے اس بات کا اعتراف کیا کہ آج ان کے بیٹوں کے پاس ویسی آزادی بالکل بھی نہیں ہے جیسی کہ کبھی ان کے پاس ہوا کرتی تھی۔

XS
SM
MD
LG