برطانوی تیل کمپنی برٹش پیٹرولیم کے چیف ایگزیکٹو ٹونی ہیورڈآئیندہ چند ماہ میں اپنےعہدے سے مستعفی ہو رہے ہیں۔ پیر کو کمپنی کے لندن میں ایک اعلیٰ سطعی اجلاس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ ہیورڈ کی جگہ ایک امریکی باب ڈڈلی کو چیف ایگزیکٹو مقرر کیا جائے گا۔
چند ماہ قبل ریاست لوزیانا کے قریب خلیج میکسیکو میں بی پی کے تیل کے کنوئیں کے حادثے کے بعد تیل کو کنٹرول کرنے کے لئے مناسب اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے ہیورڈ پر مستعفی ہونے کے لئے کافی دباؤ تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیورڈ روس میں بی پی کے پروجیکٹ پر کام کریں گے۔
اپریل میں بی پی کے تیل کے رگ پر دھماکے کے بعد آگ لگ گئی تھی جس کے نتیجے میں گیارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ واقعہ کے تقریباً دو ماہ بعد تک کنوئیں سے تیل سمندر کی تہہ میں خارج ہوتا رہا جس سے نہ صرف آبی حیات خطرات سے دوچار ہوئے بلکہ خلیج کے ساحلی علاقوں پر بسنے والے مچھیروں کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
کنوئیں کو مستقل طور پر بند کرنے کے لئے اقدامات ابھی بھی جاری ہیں۔ امریکہ کے سابق کوسٹ گارڈ ایڈمرل تھاڈ ایلن کا کہنا ہے کہ اسے مستقل طور پر بند کرنے کے لئے مٹی اور سیمنٹ کا آمیزہ کنوئیں کے دہانے میں ڈالنے کے لئے کام اسی ہفتے میں شروع ہو جائے گا۔