رسائی کے لنکس

شام: مشکلات کے باوجود امن اجلاس کی کوششیں جاری


لخدر براہیمی اردن کے شاہ عبداللہ ثانی کے ساتھ
لخدر براہیمی اردن کے شاہ عبداللہ ثانی کے ساتھ

اردن کے بعد، لخدر براہیمی قطر، ترکی، ایران اور شام کے دورے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کے بعد وہ اگلے دو ہفتوں کے اندر جنیوا میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سے ملاقات کریں گے

اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی ایلچی، لخدر براہیمی علاقائی دورے پر ہیں جس کا مقصد شام امن اجلاس کے انعقاد کے لیے حمایت کے حصول کی کوششیں کرنا ہے، ایسے میں جب کئی سوالات حل طلب ہیں آیا اِس اجلاس میں کون شریک ہوگا اور اس کی شرائط کیا ہوں گی۔

لخدر براہیمی نے بدھ کو اردن کے عہدے داروں سے ملاقات کی، جس میں اُنھوں نے شام کے سیاسی حل کےسلسلے میں منعقد کیے جانے والے مجوزہ اجلاس پر بات چیت کی۔

براہیمی قطر، ترکی، ایران اور شام کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جب کہ وہ اگلے دو ہفتوں کے اندر جنیوا میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سے ملاقاتیں کرنے والے ہیں۔


منگل کو لندن میں 11 ملکوں سے تعلق رکھنے والے اہل کاروں نے، جنھیں ’فرینڈز آف سیریا‘ کا نام دیا جاتا ہے، لندن میں شام کی حزب ٕمخالف کے ارکان سے ملاقات ہوئی، تاکہ صدر بشار الاسد کے مخالفین کو امن مذاکرات میں حصہ لینے پر رضامند کیا جائے۔

شام کی حزب مخالف کے ارکان ابھی تک اس تجویز کو رد کرتے آئے ہیں، اور شام کے قومی اتحاد کے صدر، احمد جاربہ کا کہنا ہے کہ اُس وقت تک کسی قسم کی بات چیت بعید از قیاس ہے، جب تک کہ مسٹر اسد کو اقتدار کے الگ کیے جانے کا کوئی واضح منصوبہ سامنے نہ ہو۔

امریکہ اور برطانیہ کے اہل کاروں نے ایک بار پھر زور دیا کہ وہ مل بیٹھیں اوربات چیت کریں، جب کہ برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے کہا ہے کہ بالآخر مسٹر اسد نے سے علیحدہ ہونا ہی ہے۔

صدر اسد نے پیر کے دِن ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اُن کے خیال میں کوئی وجہ نہیں کہ وہ اگلے برس دوبارہ انتخاب نہ لڑیں۔
XS
SM
MD
LG